عمران خان کی منی ٹریل عدالت میں جمع کرادی فواد چوہدری
عمران خان کبھی نیازی سروسز کے مالک نہیں رہے، ترجمان تحریک انصاف
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ عمران خان کے 6 لاکھ 72 ہزار پاونڈ کی منی ٹریل عدالت میں جمع کرادی گئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی منی ٹریل کی مکمل ٹرانزکشن کے ساتھ آج عدالت میں جمع کرادی گئی ہے، (ن) لیگ کا عمران خان کے خلاف کیس بنی گالہ پراپرٹی کے لئے تھا جو اب اختتام کی جانب گامزن ہے جب کہ نوازشریف کے مقدمات ابھی چل رہے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لگتا ہے اب استعفیٰ دیا نہیں بلکہ لیا جائے گا، فواد چوہدری
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ نوازشریف کا مقدمہ 16 کمپنیوں اور 300ارب کے گردگھوم ہے لیکن عمران خان کی 41سال کی مجموعی منی ٹریل 6 لاکھ 72 ہزار پاونڈ ہے جو مکمل ٹرانزیکشن کے ساتھ عدالت میں جمع کروادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نیازی سروسز کو کبھی اون نہیں کیا، وہ کبھی نیازی سروسز کے مالک نہیں رہے اور نہ ہی اس میں کوئی شیئرز عمران خان کے تھے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے تھے کہ نوازشریف اور عمران خان کا کیس ایک جیسا ہے وہ دیکھ لیں کہ عمران خان کبھی عوامی عہدے پر نہیں رہے تو وہ کیسے نااہل ہوں گے جب کہ نوازشریف وزیراعظم اور اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے جو عوامی عہدہ رکھتے ہوئے نااہل قرار پائے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی منی ٹریل کی مکمل ٹرانزکشن کے ساتھ آج عدالت میں جمع کرادی گئی ہے، (ن) لیگ کا عمران خان کے خلاف کیس بنی گالہ پراپرٹی کے لئے تھا جو اب اختتام کی جانب گامزن ہے جب کہ نوازشریف کے مقدمات ابھی چل رہے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لگتا ہے اب استعفیٰ دیا نہیں بلکہ لیا جائے گا، فواد چوہدری
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ نوازشریف کا مقدمہ 16 کمپنیوں اور 300ارب کے گردگھوم ہے لیکن عمران خان کی 41سال کی مجموعی منی ٹریل 6 لاکھ 72 ہزار پاونڈ ہے جو مکمل ٹرانزیکشن کے ساتھ عدالت میں جمع کروادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نیازی سروسز کو کبھی اون نہیں کیا، وہ کبھی نیازی سروسز کے مالک نہیں رہے اور نہ ہی اس میں کوئی شیئرز عمران خان کے تھے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے تھے کہ نوازشریف اور عمران خان کا کیس ایک جیسا ہے وہ دیکھ لیں کہ عمران خان کبھی عوامی عہدے پر نہیں رہے تو وہ کیسے نااہل ہوں گے جب کہ نوازشریف وزیراعظم اور اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے جو عوامی عہدہ رکھتے ہوئے نااہل قرار پائے۔