شاہ فیصل اور بلوچ کالونی تھانوں کے قریب بم دھماکے
رینجرز کا شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپہ، دھماکا خیز مواد برآمد، متعدد زیر حراست
KARACHI:
پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن اور گرفتاریوں کا بدلے لینے کے لیے دہشت گردوں کی جانب سے تھانوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
بدھ کو بھی ایک گھنٹے کے دوران شاہ فیصل کالونی اور بلوچ کالونی تھانوں کو نشانہ بنایا گیا۔رینجرز نیشاہ لطیف ٹاؤن میں زیر تعمیر مکان پر چھاپہ مارا اور بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد برآمد برآمد کرلیا۔ شاہ فیصل کالونی تھانے کے قریب بم نصب کرنے والا ملزم دھماکے میں زخمی ہوگیا جسے بعدازاں پولیس نے جناح اسپتال سے حراست میں لے لیا۔ بلوچ کالونی تھانے کے قریب نصب کیا جانے والا بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ شاہ فیصل کالونی تھانے کے عقب میں نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث تھانے میں موجود عملے میں بھگدڑ مچ گئی، دھماکے سے تھانے کی عقب کی دیوار ٹوٹ گئی جبکہ قریبی مکانات کے شیشے ٹوٹ گئے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ افراد نے بتایا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد تھانے کے دیوار کے قریب کھڑے تھے جس میں سے ایک زمین پر بیٹھ کر کچھ رکھ رہا تھا کہ دھماکا ہوگیا اور وہ زخمی ہونے کے بعد اپنے ساتھی کے ہمراہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ، پولیس کو اطلاع ملی کہ جناح اسپتال میں ایک زخمی شخص کو لایا گیا ہے جس کا نام صابر ولد معروف بتایا گیا ہے پولیس نے اسے اپنی حراست میں لے لیا، ملزم سائٹ کے علاقے پٹھان کالونی ربانی محلہ کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت نے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے ملنے والا شناختی کارڈ جعلی ہے۔ سی آئی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم صابر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ ہے۔
ایکسپریس وے سے متصل نالے پر قائم بلوچ کالونی تھانے کے قریب کچرا کنڈی میں نصب کیا جانے والا بم رات 9 بجکر 5 منٹ پر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث تھانے کا عملہ خوفزدہ ہو کر باہر نکل آیا جبکہ قریب ہی لگنے والے بدھ بازار میں بھی بھگدڑ مچ گئی۔ ڈی ایس پی بلوچ کالونی الطاف حسین نے بتایا کہ دھماکے سے تھانے میں قائم انویسٹی گیشن پولیس کے کمرے کی چھت کے کچھ بلاک گر گئے جبکہ دیوار میں بھی دراڑیں پڑ گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، جائے وقوع کے قریب کھڑی ہوئی مشکوک موٹر سائیکل نمبر KEZ-7051 کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا جبکہ جس مقام پر کچرے کے ڈھیر میں بم نصب کیا گیا ہے وہاں پر مچھلی والا ٹھیلا لگاتا تھا جو آج نہیں آیا،دونوں بموں میں آدھا کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیاتھا۔
ٹائمر ڈیوائس لگائی گئی تھی، بلوچ کالونی پولیس نے دھماکے کا مقدمہ نمبر 53/13 بجرم دفعات 3/4 ایکسپلوزیو ایکٹ ، 427 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت درج کرلیا ہے ۔ دریں اثنا پاکستان رینجرز سندھ کی بھاری نفری نے خفیہ اطلاع ملنے پر شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 17-A میں زیر تعمیر مکان سے بم دھماکوں میں استعمال ہونے والی5 آئی ای ڈیز ، الیکٹرونکس سرکٹ ، واکی ٹاکی ، ڈیٹونیٹنگ وائر اور کلاشنکوف کے متعدد لوڈ میگزین برآمد کرلیے۔ رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر مکان سے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جنھیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن اور گرفتاریوں کا بدلے لینے کے لیے دہشت گردوں کی جانب سے تھانوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
بدھ کو بھی ایک گھنٹے کے دوران شاہ فیصل کالونی اور بلوچ کالونی تھانوں کو نشانہ بنایا گیا۔رینجرز نیشاہ لطیف ٹاؤن میں زیر تعمیر مکان پر چھاپہ مارا اور بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد برآمد برآمد کرلیا۔ شاہ فیصل کالونی تھانے کے قریب بم نصب کرنے والا ملزم دھماکے میں زخمی ہوگیا جسے بعدازاں پولیس نے جناح اسپتال سے حراست میں لے لیا۔ بلوچ کالونی تھانے کے قریب نصب کیا جانے والا بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ شاہ فیصل کالونی تھانے کے عقب میں نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث تھانے میں موجود عملے میں بھگدڑ مچ گئی، دھماکے سے تھانے کی عقب کی دیوار ٹوٹ گئی جبکہ قریبی مکانات کے شیشے ٹوٹ گئے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ افراد نے بتایا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد تھانے کے دیوار کے قریب کھڑے تھے جس میں سے ایک زمین پر بیٹھ کر کچھ رکھ رہا تھا کہ دھماکا ہوگیا اور وہ زخمی ہونے کے بعد اپنے ساتھی کے ہمراہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ، پولیس کو اطلاع ملی کہ جناح اسپتال میں ایک زخمی شخص کو لایا گیا ہے جس کا نام صابر ولد معروف بتایا گیا ہے پولیس نے اسے اپنی حراست میں لے لیا، ملزم سائٹ کے علاقے پٹھان کالونی ربانی محلہ کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت نے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے ملنے والا شناختی کارڈ جعلی ہے۔ سی آئی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم صابر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ ہے۔
ایکسپریس وے سے متصل نالے پر قائم بلوچ کالونی تھانے کے قریب کچرا کنڈی میں نصب کیا جانے والا بم رات 9 بجکر 5 منٹ پر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث تھانے کا عملہ خوفزدہ ہو کر باہر نکل آیا جبکہ قریب ہی لگنے والے بدھ بازار میں بھی بھگدڑ مچ گئی۔ ڈی ایس پی بلوچ کالونی الطاف حسین نے بتایا کہ دھماکے سے تھانے میں قائم انویسٹی گیشن پولیس کے کمرے کی چھت کے کچھ بلاک گر گئے جبکہ دیوار میں بھی دراڑیں پڑ گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، جائے وقوع کے قریب کھڑی ہوئی مشکوک موٹر سائیکل نمبر KEZ-7051 کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا جبکہ جس مقام پر کچرے کے ڈھیر میں بم نصب کیا گیا ہے وہاں پر مچھلی والا ٹھیلا لگاتا تھا جو آج نہیں آیا،دونوں بموں میں آدھا کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیاتھا۔
ٹائمر ڈیوائس لگائی گئی تھی، بلوچ کالونی پولیس نے دھماکے کا مقدمہ نمبر 53/13 بجرم دفعات 3/4 ایکسپلوزیو ایکٹ ، 427 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت درج کرلیا ہے ۔ دریں اثنا پاکستان رینجرز سندھ کی بھاری نفری نے خفیہ اطلاع ملنے پر شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 17-A میں زیر تعمیر مکان سے بم دھماکوں میں استعمال ہونے والی5 آئی ای ڈیز ، الیکٹرونکس سرکٹ ، واکی ٹاکی ، ڈیٹونیٹنگ وائر اور کلاشنکوف کے متعدد لوڈ میگزین برآمد کرلیے۔ رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر مکان سے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جنھیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔