بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق جلد دیا جائے سپریم کورٹ
حکومت کوپیرتک مہلت، اٹارنی جنرل،الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروں کے درمیان اجلاس ہوچکا ،معاملات طے پاجائینگے،سرکاری وکیل
سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کا حق دینے کیلیے حکومت کو پیر تک کی مہلت دیدی ہے۔
انتخابی فہرستوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کے مقدمے کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل شفیع محمدچانڈیونے عدالت سے مزیدمہلت کی درخواست کی اور عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل،الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروںکے درمیان بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر ایک اجلاس ہو چکا ہے، ایک اور میٹنگ میں معاملات طے پاجائیںگے،ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوںکو ووٹ کا حق دینے کیلیے بل لانے پر غورکیا گیا۔انھوں نے عدالت میں میٹنگ کی رپورٹ بھی پیش کی۔
چیف جسٹس نے کہا الیکشن میں بہت کم وقت رہ گیا ہے اس لیے اس معاملے کو جلد نمٹا دیا جائے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا ووٹ بیرون ملک پاکستانیوںکا قانونی حق ہے اس لیے اس بارے میں جتنا جلد ممکن ہو فیصلہ ہونا چاہیے۔ایڈووکیٹ ہارون الرشید نے عدالت کو بتایا کہ اگر حکومت چاہے تو دو دن میں یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ارادہ ہو توکام بن جاتے ہیں۔
ثناء نیوزکے مطابق اجلاس کی جوتفصیل عدالت میں پیش کی گئی اس میںکہا گیاہے کہ بیرون ملک ووٹ کا حق دیا تو ایک صوبے کے لوگ بھی دوسرے صوبے میں ووٹ دینے کاحق مانگیںگے۔ سعودی عرب میں16 لاکھ 66 ہزار، متحدہ عرب امارات میں13 لاکھ 48 ہزار،برطانیہ میں تین لاکھ 64 ہزار، امریکا میں ایک لاکھ 30 ہزار جبکہ اومان میں دو لاکھ اہل پاکستانی ووٹرزموجود ہیں،کویت میں 94 ہزار اورکینیڈا میں 89 ہزار پاکستانی ہیں،عدالت نے مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
انتخابی فہرستوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کے مقدمے کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل شفیع محمدچانڈیونے عدالت سے مزیدمہلت کی درخواست کی اور عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل،الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروںکے درمیان بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر ایک اجلاس ہو چکا ہے، ایک اور میٹنگ میں معاملات طے پاجائیںگے،ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوںکو ووٹ کا حق دینے کیلیے بل لانے پر غورکیا گیا۔انھوں نے عدالت میں میٹنگ کی رپورٹ بھی پیش کی۔
چیف جسٹس نے کہا الیکشن میں بہت کم وقت رہ گیا ہے اس لیے اس معاملے کو جلد نمٹا دیا جائے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا ووٹ بیرون ملک پاکستانیوںکا قانونی حق ہے اس لیے اس بارے میں جتنا جلد ممکن ہو فیصلہ ہونا چاہیے۔ایڈووکیٹ ہارون الرشید نے عدالت کو بتایا کہ اگر حکومت چاہے تو دو دن میں یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ارادہ ہو توکام بن جاتے ہیں۔
ثناء نیوزکے مطابق اجلاس کی جوتفصیل عدالت میں پیش کی گئی اس میںکہا گیاہے کہ بیرون ملک ووٹ کا حق دیا تو ایک صوبے کے لوگ بھی دوسرے صوبے میں ووٹ دینے کاحق مانگیںگے۔ سعودی عرب میں16 لاکھ 66 ہزار، متحدہ عرب امارات میں13 لاکھ 48 ہزار،برطانیہ میں تین لاکھ 64 ہزار، امریکا میں ایک لاکھ 30 ہزار جبکہ اومان میں دو لاکھ اہل پاکستانی ووٹرزموجود ہیں،کویت میں 94 ہزار اورکینیڈا میں 89 ہزار پاکستانی ہیں،عدالت نے مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔