خوشنود شیخ کی ہلاکت سندھ اسمبلی کی کوریج سے صحافیوں کا بائیکاٹ

قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے،کے یوجے کے اجلاس سے جی ایم جمالی کا خطاب


Staff Reporter February 28, 2013
قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے،کے یوجے کے اجلاس سے جی ایم جمالی کا خطاب فوٹو: فائل

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ اے پی پی کے چیف رپورٹر خوشنود علی شیخ کی پراسرار حادثاتی موت کی تحقیقات کے لیے پولیس کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے گی ، جو 3 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

انھوں نے یہ اعلان بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ صحافی برادری شکوک و شبہات کا اظہار کر رہی ہے کہ خوشنود علی شیخ کی موت حادثاتی نہیں بلکہ انھیں قتل کیا گیا ہے ۔ ہم نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک انکوائری کمیٹی بنائیں۔ میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ 3 دن میں اس معاملے کی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔ قبل ازیں صحافیوں نے بدھ کو اے پی پی کے چیف رپورٹر خوشنود علی شیخ کی پراسرار ہلاکت پر اسمبلی کوریج کا بائیکاٹ کیا۔ بعدازاں پریس روم میں صحافیوں کا ایک اجلاس کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں خوشنود علی شیخ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

11

اجلاس میں ایک قرارداد بھی منظور کی گئی، جس میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ایک مصروف شاہراہ پر ایک تیز رفتار کار نے خوشنود علی شیخ کو ٹکر ماری اور عینی شاہدین کے مطابق یہ حادثہ نہیں بلکہ کار ڈرائیورکی شعوری کارروائی تھی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ خوشنود علی شیخ کو گلستان جوہر میں نیا گھر بنانے پر بھتے کی پرچیاں ملی تھیں اور بھتہ نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں۔ اس صورت حال سے خوشنود علی شیخ نے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ بھی کیا تھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے پریس روم میں آکر صحافیوں کو یقین دہانی کرائی کہ خوشنود علی شیخ کی پراسرار ہلاکت کی تحقیقات کرکے3 دن میں رپورٹ پیش کردی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں