سازش کامیاب نہ ہوئی تو حکومت مدت پوری کریگی قائم علی شاہ

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت دادواورنوشہروفیروزمیں کابینہ کے اجلاس،لعل شہبازقلندرکے مزارپرحاضری بھی دی


Nama Nigar/Numainda Express August 05, 2012
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نوشہرو فیروز میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں،سینئر وزیر پیر مظہر الحق ،سراج درانی اور دیگر وزرا بھی موجود ہیں ۔ فوٹو ایکسپریس

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا خصوصی اجلاس ڈپٹی کمشنرآفس دربار ہال دادومیں منعقدہوا، جس میں وزیرتعلیم پیرمظہرالحق،وزیربلدیات آغا سراج درانی،وزیرقانون ایازسومرو،وزیرخزانہ سیدمراد علی شاہ،مظفر شجر ہ،رفیق جمالی، طلعت مہیسر،عمران ظفرلغاری،سید غلام شاہ جیلانی، ایم پی ایز، مشیروں اور پارٹی رہنمائوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں پی پی کے کارکنوں نے لوڈشیڈنگ، پانی کی کمی اور ملازمتوں میں نظر اندازکرنے کے خلاف شکایتوں کے انبارلگا دیے،اجلاس میں دادو میں جاری ترقیاتی کاموں، امن وامان کی صورتحال اورآئندہ الیکشن کی تیاریوں کاجائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگرکوئی سازش کامیاب نہ ہوئی توحکومت مارچ تک اپنی مدت پوری کرے گی،پی پی حکومت کے آتے ہی سازشیں کرکے بے چینی پھیلائی گئی اور ہمارے کام میں شروع دن سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور یہ عمل آج تک جاری ہے،ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور اگر آئین کے دائرے میں رہ کر کام کیا جائے تو کوئی ٹکرائو نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ معاشی بدحالی پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور ہماری حکومت نے غربت ختم کرنے کیلیے 10لاکھ عورتوں کو ایک ہزار روپے ماہانہ دیکر اپنے منشور کی تکمیل کی ہے، انتخابات میں ہم کارکردگی کی بنیاد پرعوام کے پاس جائیں گے۔اس موقع پر نوکریوں کیلیے درخواستیں دینے کی کوشش کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے لوگوں کی تذلیل کی جبکہ 18اکتوبر کارساز سانحہ میں زخمی ہونیوالے جان نثار اور پی پی یوتھ ونگ ضلع دادوکے رہنما وارث قمبرانی نے وزیراعلیٰ کی موجودگی میں نوکریاں فروخت کرنے اور ترقیاتی کام نہ ہونے پر احتجاج کے دوران خودپرمٹی کا تیل چھڑک کرخودکشی کی کوشش کی،جسے مقامی جیالوں اور پولیس نے بچالیا۔

وزیراعلیٰ نے ضلع دادو میں کابینہ کے اجلاس کے دوران گورکھ ہل اسٹیشن سمیت دادومیں کسی بھی میگاپروجیکٹ کا اعلان نہیں کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ کی زیرصدارت نوشہروفیروزمیں بھی کابینہ کا اجلاس ہوا،بعدازاں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ضلع نوشہروفیروزکیلیے 30کروڑ روپے کی اسپیشل گرانٹ کا اعلان کیا اور نوشہروفیروز میں سید الہاندو شاہ کے نام سے شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

اس کے علاوہ انھوں نے سول اسپتال نوشہروفیروز کو بھی اپ گریڈ کرنے کا عندیہ دیا ۔علاوہ ازیں سیہون میں حضرت لعل شہبازقلندرکی مزار پرحاضری کے بعدمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کی اپنی مرضی ہے لیکن پارلیمنٹ بااختیار ادارہ ہے،حکومت اپنی مدت پورا کرے گی اور اللہ نے چاہا تو آئندہ بھی عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔انھوں نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بیماری کی نظرہوگیااس میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں