کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس 18100 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا

تیزی کے باعث42فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید19 ارب90 کروڑ61 لاکھ18 ہزار648 روپے کا اضافہ ہوا۔


Business Reporter March 01, 2013
تیزی کے باعث 42 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 19 ارب 90 کروڑ 61 لاکھ 18 ہزار 648 روپے کا اضافہ ہوا۔ فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس پہلی بار18100 پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرگیا۔

تیزی کے باعث 42 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید19 ارب90 کروڑ61 لاکھ18 ہزار648 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایرانی سربراہان مملکت کی ملاقاتوں میں گیس پائپ لائن منصوبہ شروع ہونے اور ملک میں توانائی بحران ختم ہونے کی توقعات، اوجی ڈی سی ایل اور فرٹیلازرسیکٹر کے درمیان جاری مذاکرات میں قدرتی گیس سپلائی بحال ہونے کے امکانات کے علاوہ نتائج پر مبنی کمپنیوں کے حصص کی خریداری سرگرمیوں نے مارکیٹ میں تیزی کی لہر کو برقرار رکھا جبکہ انسٹیٹیوشنز کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیاں کاروباری حجم میں اضافے کا سبب بنیں۔

ایک موقع پر134 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی18200 کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے علاوہ بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 1کروڑ 29 لاکھ 62 ہزار101 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کی شرح کو کم کیا تاہم ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے57 لاکھ16 ہزار416 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے57 لاکھ22 ہزار799 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے15 لاکھ22 ہزار884 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو انڈیکس نئی ریکارڈ سطح پر پہنچانے میں مددگارثابت ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 92.76 پوائنٹس کے اضافے سے 18173.67 اورکے ایس ای30 انڈیکس41.02 پوائنٹس کے اضافے سے 14874.17 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 25.96 پوائنٹس کی کمی سے 31362.24 ہوگیا۔

کاروباری حجم بدھ کی نسبت 18.09 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر31 کروڑ83 لاکھ12 ہزار 860 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار369 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 155 کے بھائو میں اضافہ، 192 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں