کورٹ میرج میں دولہا نے دلہن کو ہیرے کی انگوٹھی پہنادی

والدین نے زبردستی شادی کیلیے قید کررکھا تھا،مجبوراً فرار ہوئی ہوں، مہک اسلام


Staff Reporter March 01, 2013
محبت کی شادی کرنے والے جوڑے نے خود مختاری حاصل کرنے کے بعد کورٹ میرج کرلی. فوٹو: ایکسپریس

پسند کی شادی کرنے والے دولہا نے کورٹ میرج کو دوران اعزازی مجسٹریٹ کے روبرو ہیرے کی انگوٹھی پہنا کر دلہن کی خواہش پوری کردی۔

تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کی رہائشی مہک اسلام نے عدالت کو بتایا کہ والدین نے مجھے انجانے عمر رسیدہ شخص سے شادی سے انکار پر گھر میں قید کردیا تھا جس پر والدین سے اختلافات تھے مجبوراً فرار کا راستہ اختیار کیا ہے کسی نے مجھے اغوا نہیں کیا ، مہک اسلام نے ذاتی طور پر اعزازی مجسٹریٹ کے روبرو پیش ہوکر بیان قلمبند کرایا،الوحید کالونی حیدرآباد کی رہائشی مہک اسلام وکیل ناصر احمد کے ہمراہ اعزازی مجسٹریٹ طلعت تبسم کے روبرو کورٹ میرج کی غرض سے خود مختاری حاصل کرنے کیلیے پیش ہوئی اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ والدین اس کی شادی انجانے عمررسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے جسے وہ جانتی تھی اور نہ ہی پسند کرتی تھی۔



زبردستی کی اس شادی سے اس کا مستقبل تاریک ہوجاتا جس پر اس نے انکار کردیا اس کے قریبی رشتہ داروں کے مشورے پر والدین نے اسے گھر میں قید کردیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں جبکہ وہ کراچی کے رہائشی محمد عاطف قریشی کو پسند کرتی تھی اور شادی کی رضامندی ظاہر کرچکی تھی،اس موقع پر عاطف نے بتایا کہ وہ شادی کے بعد اپنی اہلیہ کی ہرخواہش پوری کرنے کی کوشش کرے گا، دلہن کو ہیرے کی انگوٹھی پہناتے ہوئے عاطف نے کہا کہ انھوں نے ہیرے کی انگوٹھی کی خواہش کی تھی اور میں نے ان کی پہلی خواہش پوری کردی ہے، محبت کی شادی کرنے والے جوڑے نے خود مختاری حاصل کرنے کے بعد کورٹ میرج کرلی اور اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست ارسال کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔