پاکستان شہریت بیچنے والوں کو بچانے کیلیے نادرا افسران متحرک

نادرا کے اعلیٰ افسران ملوث اہلکاروں کو بچانے میں مصروف،ایف آئی اے کو دستاویزات تک رسائی میں مشکلات ،معاملہ حکام کو پیش


Adil Jawad March 01, 2013
نادرا کے اعلیٰ افسران ملوث اہلکاروں کو بچانے میں مصروف،ایف آئی اے کو دستاویزات تک رسائی میں مشکلات ،معاملہ حکام کو پیش فوٹو: فائل

پاکستان میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو بھاری رشوت کے عوض پاکستانی شہریت دینے میں ملوث نادرا کے اہلکاروں کو بچانے کیلیے نادرا کے بعض اعلیٰ افسران متحرک ہوگئے ہیں جس کے باعث ایف آئی اے کے تفتیش کاروں کو اس انتہائی اہم معاملے کی دستاویزات تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا ہے۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ محمد مالک نے تفتیشی افسران کو ہدایت کی ہے کہ اس سارے معاملے کی تمام پہلوئوں سے جانچ پڑتال اور تفتیش کی جائے اور کسی قسم کی مصلحت پسندی کا مظاہرہ یا دباؤقبول نہ کیا جائے تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل میں جاری تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے کراچی میں غیرملکی شہریوں کو جعلسازی سے پاکستانی شہریت فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

شہر کی مضافاتی آبادیوں اور گنجان آباد علاقوں میں قائم نادرا کے سوئفٹ رجسٹریشن سینٹرز سے غیرملکی شہریوں کو 15 سے 25 ہزار روپے کے عوض کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ فراہم کیے جاتے ہیں، پاکستانی شہریت برائے فروخت کے تحت چلائے جانیوالے یہ سینٹرز طاقتور سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی سرپرستی میں چلائے جاتے ہیں جبکہ ان سینٹرز پر تعینات نادرا کا عملہ بھی براہ راست سیاسی وابستگی کا حامل ہوتا ہے یا سیاسی جماعتوں کے گروہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے انھیں اپنے زیر اثر لے لیتے ہیں، سینٹرز پر تعینات عملہ اتنا بااثر ہے کہ اس سلسلے میں سامنے آنے والے حقائق کے باوجود عملے کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

 



''پاکستانی شہریت برائے فروخت''کے عنوان سے ایکسپریس میں خبر کی اشاعت کے بعد نادرا کے بعض اعلیٰ افسران ملوث اہلکاروں کو بچانے کیلیے میدان میں آگئے ہیں اور اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کو سرد خانے کی نذر کرنے کیلیے دبائو ڈال رہے ہیں،ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران نادرا کی جانب سے ریکارڈ فراہم نہ کیے جانے کا معاملہ بھی اعلیٰ افسران کے علم میں لائے ہیں اس معاملے سے نمٹنے کیلیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں ریکارڈ فراہم نہ کرنے والے نادرا افسران کے خلاف بھی معاونت جرم کے قانون کے تحت تادیبی کارروائی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں