مزارات پر نذرانے کی پیٹیوں میں ڈالی جانیوالی رقم میں خوردبرد

مانیٹرنگ کیلیے تعینات عملے کو مخصوص مافیا ہٹوا دیتی ہے


Nasiruddin March 01, 2013
ذرائع کے مطابق لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پرعرس کے موقع پر20سے30لاکھ روپے تک نذرانے دیے جاتے ہیں لیکن نصف سے زائد نذرانے کی رقم ہڑپ کرلی جاتی ہے. فوٹو: فائل

مزارات پر نذرانے کی پیٹیوں میں ڈالی جانے والی رقم میں خرد برد کی شکایات میں اضافہ ہوگیا۔

زائرین کی تعداد میں اضافے کے باوجود ماہانہ آمدنی میںلاکھوں روپے کمی ہو رہی ہے محکمہ اوقاف کی جانب سے مانیٹرنگ کیلئے تعینات کیے جانے والے عملے کو مخصوص مافیا ہٹوادیتی ہے، تفصیلات کے مطابق مزارات پر نذرانے کی پیٹیوں میں ڈالی جانے والی رقم میں بھاری خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں مزارات کی تعداد سو سے زائد ہے جن میں سے بیشتر مزارات کا انتظام محکمہ اوقاف نے سنبھال رکھا ہے،محکمہ اوقاف مزارات پر خادمین سمیت دیگر عملے کو تعینات کرتی ہے، مختلف مزارات سے محکمہ اوقاف سندھ کو سالانہ کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

مزارات پر تین روزہ عرس کے موقع پر بھاری نذرانے دیے جاتے ہیں، عبداللہ شاہ غازیؒ کا3روزہ سالانہ عرس20سے22 ذوالحج منایا جاتا ہے جس میں ملک بھر سے لاکھوں زائرین عرس کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں اس موقع پر مزار میں رکھی جانے والی نذرانہ کی پیٹی میں لاکھوں روپے کے نذرائے دیے جاتے ہیں، اسی طرح سیہون شریف میں لعل شہباز قلندرؒ کا3روزہ سالانہ عرس 18شعبان کو شروع ہوتا ہے،3 روزہ عرس کی تقریبات میں بھی ملک بھر سے لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں، عرس میں بیرون ممالک سے بھی لوگ شرکت کیلیے آتے ہیں عرس کے موقع پر نذرانے کی پیٹی میں لاکھوں روپے کے نذرانے دیے جاتے ہیں۔



ذرائع کے مطابق لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پرعرس کے موقع پر20سے30لاکھ روپے تک نذرانے دیے جاتے ہیں لیکن نصف سے زائد نذرانے کی رقم ہڑپ کرلی جاتی ہے، اسی طرح حضرت عبداللہ شاہ اصحابیؒ کا تین روزہ عرس13سے15 شعبان تک ٹھٹھہ میں ہوتا ہے، ملک بھر سے آنیوالے زائرین لاکھوں روپے کے نذرانے پیٹی کی نذر کرتے ہیں، زائرین نے کہا ہے کہ مزارات پر چندے کی پیٹیوں کی صحیح نگرانی نہیں ہوتی،مخصوص مافیا خورد برد کی خاطر محکمہ اوقاف کی جانب سے مزارات پر تعینات کیے جانے والے عملے کو ہٹوا دیتی ہے۔

زائرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے مزارات پر چندے کی پیٹیوں کی نگرانی کیلیے خصوصی اقدامات کیے جائیں اور نذرانے کی رقم میں خورد برد کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، واضح رہے کہ محکمہ اوقاف سندھ کے زیر انتظام سندھ بھر میں مزارات کی تعداد80کے لگ بھگ ہے،کراچی میں مزارات کی تعداد تقریباً30 ہے جبکہ ایسے مزارات کی تعداد بھی درجنوں میں ہے جو محکمہ اوقاف سندھ سے منسلک نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |