طورخم بارڈر پر نیٹو سپلائی 12 روزہ بندش کے بعد بحال

پختونخوانے سیکیورٹی کی ذمے داری مرکزپرڈال دی،بندوبستی علاقے میں پولیس،فاٹامیںخاصہ دارفورس سیکیورٹی کے فرائض انجام دیگی


Numaindgan Express August 05, 2012
مستونگ میں شرپسندوں کے ہاتھوں جلائے گئے نیٹو کنٹینر کے گرد مقامی افراد جمع ہیں ۔ فوٹو ایکسپریس

ORAKZAI: طورخم بارڈرکے راستے نیٹوسپلائی 12 روزہ بندش کے بعد ہفتے کو دوبارہ بحال ہوگئی، نیٹو افواج کیلیے سامان پر مشتمل 15 گاڑیوں کا قافلہ طورخم بارڈرپر پہنچ گیا ہے ، 7 گاڑیاں افغانستان میں داخل ہوگئیں۔ جمرود کے اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ بختیار مومند نے بتایاکہ نیٹو فورسز کے سامان سے بھرے 15 کنٹینرزجمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر اسکریننگ کے بعد سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں پاک افغان شاہراہ کے ذریعے طورخم چلے گئے ۔

پولیٹکل انتظامیہ کے سینئر محرر حاجی زر بادشاہ نے بتایا کہ اب تک لنڈی کوتل میں 7 کنٹینر پہنچے ہیں جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔ ایک ڈرائیور گل شیرین نے بتایاکہ وہ نیٹو سپلائی کی اچانک بحالی اور معطلی سے انتہائی تنگ آچکا ہے ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ جان کو خطرہ ہے ، کام نہیں چھوڑ سکتا۔

آئی این پی کے مطابق 7 کنٹینرز افغانستان داخل ہوگئے ہیں ان میں خوراک اور روزمرہ استعمال کا سامان تھا ۔ ادھر خیبرپختونخوا حکومت نے نیٹوسپلائی کی سیکیورٹی کی تمام تر ذمے داری مرکز پر ڈال دی ہے ، نئے پلان کے تحت بندوبستی علاقوں میں نیٹو کنٹینرز کی حفاظت کی ذمے داری پولیس جبکہ قبائلی علاقوں میں ایف سی اور خاصہ دار فورس کی ہوگی۔ یادرہے کہ پاکستان نے 12 جولائی کو نیٹو سپلائی کی بحالی کا اعلان کیا مگر 24 جولائی کو جمرود میں نیٹوکنٹینر پر فائرنگ کے واقعے میں ڈرائیور کی ہلاکت اور کلینر کے زخمی ہونے کے بعد طورخم کے راستے سپلائی غیرمعینہ مدت کیلیے بند کردی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں