شہباز شریف کو ن لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ
پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا، وفاقی وزیر کھیل
وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف عوام سے رابطے میں ہیں ان کو (ن) لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے جب کہ پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو عدلیہ اور فوج کو کچھ کرنا پڑے گا۔
اسلام آباد میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر کھیل ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ملک کو کسی ٹیکنوکریٹ حکومت کی ضرورت نہیں لیکن پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف عوامی آدمی ہیں، انہیں اس وقت مسلم لیگ (ن) کی قیادت سنبھال لینی چاہیے اور میاں نواز شریف پر جو مقدمات ہیں وہ ان کا سامنا کریں جب کہ فرد جرم عائد ہونے سے جرم ثابت نہیں ہوجاتا اور سیاست میں پارٹیوں کا بننا ایک سیاسی عمل ہے۔
ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اس وقت بالکل درست بات کررہے ہیں، میں بھی اداروں کے خلاف بیان بازی اور ٹکراؤ کی پالیسی کے خلاف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو میں کسی کا ہتھیار ہوں نہ ایجنٹ اورنہ ہی کسی کی بات آگے پہنچانے آیا ہوں۔
اراکین پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مجھے سب سے زیادہ گلہ وزیراعظم ہاؤس سے ہے لیکن اس مسئلے پر میں نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اگر ہم قومی اسمبلی تک بھی پہنچ جائیں تو دہشت گرد کہلاتے ہیں، قوم کی خدمت کے لئے ہمیشہ کام کیا لیکن پارٹی کی طرف سے دہشت گردی اور اسلحے کا الزام لگایا گیا۔
اسلام آباد میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر کھیل ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ملک کو کسی ٹیکنوکریٹ حکومت کی ضرورت نہیں لیکن پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف عوامی آدمی ہیں، انہیں اس وقت مسلم لیگ (ن) کی قیادت سنبھال لینی چاہیے اور میاں نواز شریف پر جو مقدمات ہیں وہ ان کا سامنا کریں جب کہ فرد جرم عائد ہونے سے جرم ثابت نہیں ہوجاتا اور سیاست میں پارٹیوں کا بننا ایک سیاسی عمل ہے۔
ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اس وقت بالکل درست بات کررہے ہیں، میں بھی اداروں کے خلاف بیان بازی اور ٹکراؤ کی پالیسی کے خلاف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو میں کسی کا ہتھیار ہوں نہ ایجنٹ اورنہ ہی کسی کی بات آگے پہنچانے آیا ہوں۔
اراکین پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مجھے سب سے زیادہ گلہ وزیراعظم ہاؤس سے ہے لیکن اس مسئلے پر میں نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اگر ہم قومی اسمبلی تک بھی پہنچ جائیں تو دہشت گرد کہلاتے ہیں، قوم کی خدمت کے لئے ہمیشہ کام کیا لیکن پارٹی کی طرف سے دہشت گردی اور اسلحے کا الزام لگایا گیا۔