سرکاری گھروں کی غلط الاٹمنٹ پرمتعلقہ وزیر کیخلاف کیا کارروائی کی گئی سپریم کورٹ
اہلکار نذیر کو غلط الاٹ منٹ کرنے پر معطل کرکے چارج شیٹ بھی تیار کرلی ہے، ڈپٹی سیکریٹری ہاؤسنگ
سپریم کورٹ نے سرکاری گھروں کی غلط الاٹ منٹ پر وزارت ہاؤسنگ سے استفسار کیا ہے کہ متعلقہ وزیر کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری گھروں کی الاٹ منٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے تاخیر سے آنے پر ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ پر برہمی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی سیکریٹری ہاؤسنگ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوچ سمجھ کر بولیں غلط بیانی مہنگی پڑ ے گی، جواب میں ڈپٹی سیکریٹری ہاؤسنگ نے عدالت کو بتایا کہ اہلکار نذیر کو غلط الاٹ منٹ کرنے پر معطل کرکے چارج شیٹ بھی تیار کرلی ہے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کئی سال پہلے نجی شعبہ کو دیا جا چکا ہے مگر افسرحکم امتناعی لے کر130 گھروں پر قابض ہیں جس کے بعد عدالت نے ڈسٹرکٹ سیشن جج سے سرکاری گھروں کی الاٹ منٹ پر دیئے گئے حکم امتناعی کی تفصیلات طلب کرلیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری گھروں کی الاٹ منٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے تاخیر سے آنے پر ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ پر برہمی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی سیکریٹری ہاؤسنگ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوچ سمجھ کر بولیں غلط بیانی مہنگی پڑ ے گی، جواب میں ڈپٹی سیکریٹری ہاؤسنگ نے عدالت کو بتایا کہ اہلکار نذیر کو غلط الاٹ منٹ کرنے پر معطل کرکے چارج شیٹ بھی تیار کرلی ہے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کئی سال پہلے نجی شعبہ کو دیا جا چکا ہے مگر افسرحکم امتناعی لے کر130 گھروں پر قابض ہیں جس کے بعد عدالت نے ڈسٹرکٹ سیشن جج سے سرکاری گھروں کی الاٹ منٹ پر دیئے گئے حکم امتناعی کی تفصیلات طلب کرلیں۔