حصص مارکیٹ18300 کی حد عبور ہوکر گر گئی

پرافٹ ٹیکنگ کے باعث اضافہ11پوائنٹس تک محدود، انڈیکس ریکارڈ 18185 پر بند

187 کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں، 8 ارب 37 کروڑ کا نقصان، 39 کروڑ 91 لاکھ حصص کا لین دین۔ فوٹو : فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کواتارچڑھاؤ کے بعد معمولی اضافے کے باوجود مجموعی طور پر ملا جلا رحجان رہا اور بعض شعبوں کی سرمایہ کاری برقرار رہنے سے انڈیکس نئی بلند ترین سطح پرآگیا۔

ملے جلے رحجان کی وجہ سے 54 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے8 ارب 37 کروڑ 88 لاکھ 82 ہزار 956 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پٹرولیم سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب رہا جبکہ کم قیمت چھوٹے ودرمیانے درجے کے اسٹاکس جن میں سیمنٹ سیکٹر کی کمپنیاں بھی شامل ہیں میں خریداری برقرار رہی جس کے نتیجے میں کاروباری صورتحال متوازن رہی۔


ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ76 لاکھ 51 ہزار224 ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری سے ایک موقع پر 138 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس پہلی بار 18300 کی نفسیاتی حد بھی عبور کرگیا تھا لیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کے علاوہ مقامی کمپنیوں کی جانب سے84 لاکھ11 ہزار551 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے23 لاکھ2 ہزار 839 ڈالر، این بی ایف سیزکی جانب سے49 لاکھ94 ہزار236 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے19 لاکھ42 ہزار598 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی ملے جلے رحجان میں تبدیل ہوگئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس11.52 پوائنٹس کے اضافے سے18185.19 اور کے ایم آئی30 انڈیکس90.72 پوائنٹس کے اضافے سے31452.96 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس8.32 پوائنٹس کی کمی سے 14865.85 ہوگیا۔



کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 25.39 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 39 کروڑ91 لاکھ 59 ہزار30 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں137 کے بھائو میں اضافہ، 187 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

Recommended Stories

Load Next Story