این ٹی این کی شرط کا خاتمہ خفیہ ڈیل کا نتیجہ ہے موٹر ڈیلرز

ٹیکس چوری کی حوصلہ افزائی، ریئل اسٹیٹ، اسٹاک، بینکوں سے سرمایہ نکال کر گاڑیوں پر لگایا جائیگا۔

نئی گاڑیوں کے انتخابات میں بطور رشوت استعمال کا خدشہ ہے، تحفظات الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے۔ فوٹو: فائل

پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن نے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے این ٹی این کی شرط کے خاتمے کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے صحافیوں کو بتایا کہ خریدی گئی نئی گاڑیوں کے انتخابات کے دوران سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن اس ضمن میں اپنے تحفظات الیکشن کمیشن آف پاکستان کو روانہ کررہی ہے جس میں ٹیکس نیٹ بڑھانے اور ٹیکس چوری کے کلچر کی روک تھام کے لیے این ٹی این کی شرط برقرار رکھنے کی اپیل کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ نئی گاڑیوں کی خریداری پر این ٹی این کی شرط کا خاتمہ کسی خفیہ ڈیل کا نتیجہ ہے تاہم اس فیصلے سے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے ٹیکس چوری کی حوصلہ افزائی ہوگی، نئی گاڑیوں کی بکنگ کے ذریعے 3 سے 4 ماہ میں 1 لاکھ روپے پر ماہانہ 1 ہزار روپے اوون منی کی شکل میں منافع کمایا جا سکتا ہے، اس شرح پر دنیا کے کسی بھی کاروبار یا سرمایہ کاری میں منافع نہیں کیا جاسکتا، این ٹی این کی شرط ختم ہونے سے ریئل اسٹیٹ اور اسٹاک مارکیٹ میں کی جانے والی سرمایہ کاری نکال کر گاڑیوں کی بکنگ میں انویسٹ کی جائیگی۔




دوسری جانب بینکوں کے ڈپازٹس سے پیسہ نکال کر گاڑیوں کی بکنگ میں لگایا جائیگا جس سے بینک ڈپازٹ کم ہونگے اور بینکنگ انڈسٹری کو بھی نقصان کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 800 سی سی سے زائد کی نئی گاڑیوں کی بکنگ پر این ٹی این کی شرط 2002 میں عائد کی گئی تھی جس کا مقصد نئی گاڑیاں خریدنے والے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانا تھا، یہ پابندی 2006 میں بھی ختم کی گئی تاہم ایک ماہ میں ہی دوبارہ لگادی گئی۔

این ٹی این شرط نہ ہونے سے زیادہ تر ٹیکس چور سرمایہ دار فائدہ اٹھائیں گے، سی کے ڈی کی درآمد پر زرمبادلہ کا خرچ بڑھے گا جس کا فائدہ کار کمپنیوں کو پہنچے گا جبکہ عام خریدار نئی گاڑیاں بلیک مارکیٹ سے پریمیم دے کر خریدنے پر مجبور ہوگا۔ واضح رہے کہ حکومت نے نئی گاڑیوں کی بکنگ پر این ٹی این کی شرط ختم کردی ہے اور اب قومی شناختی کارڈ کا حامل کوئی بھی فرد نئی گاڑی بک کراسکتا ہے۔
Load Next Story