کاروباری برادری نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی بڑھانے کا باعث بنے گا، تاجرو صنعتکار تنظیمیں
تاجر و صنعتکار تنظیموں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی بڑھانے کا باعث بنے گا۔
لوگوں کی قوت خرید میں نمایاں کمی ہوگی، پیداواری لاگت میں اضافے سے تجارتی وصنعتی سرگرمیاں محدود ہوجائیں گی اور ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کراچی کے 7 صنعتی علاقوں کی تنظیمٕ کراچی انڈسٹریل اسٹیٹ ایسوسی ایشن اورٹاولز مینوفیکچررزایسوسی ایشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربااضافے پراحتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی اقتدار کی مدت پوری ہونے سے چندروز قبل ہی عوام اورصنعتوں پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے صنعتی شعبے کے تابوت میں آخری کیل بھی ٹھونک دی ہے۔
ٹی ایم اے کے چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ نے کہا کہ امن وامان کی سنگین صورتحال اوربڑھتی ہوئی کرپشن، مہنگائی، غربت، بجلی،گیس کے بحران نے نہ عوام کو بدحال اور صنعتی شعبے کی کمر بھی توڑ کررکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ تجارت وصنعتی سرگرمیوں کو سبوتاژ کردے گا اور اس کے انتخابات پر بھی اثرات ہونگے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت دوراندیشی کامظاہرہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کوفی الفور واپس لینے کا اعلان کرے، معاشی ترقی وسرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت اورامن وامان کی بدترین صورتحال ہے جس پر حکومت قابو پانے سے تو یکسر ناکام رہی ہے لیکن مہنگائی کرنے کے اقدامات کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا جارہا ہے۔
کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ملکی معیشت اور برآمدات پر خطرناک نوعیت کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔ راولپنڈی اورلاہورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی پٹرولیم قیمتوں کے اضافے پراحتجاج کرتے ہوئے فیصلہ فوری طورپرواپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
لوگوں کی قوت خرید میں نمایاں کمی ہوگی، پیداواری لاگت میں اضافے سے تجارتی وصنعتی سرگرمیاں محدود ہوجائیں گی اور ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کراچی کے 7 صنعتی علاقوں کی تنظیمٕ کراچی انڈسٹریل اسٹیٹ ایسوسی ایشن اورٹاولز مینوفیکچررزایسوسی ایشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربااضافے پراحتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی اقتدار کی مدت پوری ہونے سے چندروز قبل ہی عوام اورصنعتوں پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے صنعتی شعبے کے تابوت میں آخری کیل بھی ٹھونک دی ہے۔
ٹی ایم اے کے چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ نے کہا کہ امن وامان کی سنگین صورتحال اوربڑھتی ہوئی کرپشن، مہنگائی، غربت، بجلی،گیس کے بحران نے نہ عوام کو بدحال اور صنعتی شعبے کی کمر بھی توڑ کررکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ تجارت وصنعتی سرگرمیوں کو سبوتاژ کردے گا اور اس کے انتخابات پر بھی اثرات ہونگے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت دوراندیشی کامظاہرہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کوفی الفور واپس لینے کا اعلان کرے، معاشی ترقی وسرمایہ کاری میں سب سے بڑی رکاوٹ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت اورامن وامان کی بدترین صورتحال ہے جس پر حکومت قابو پانے سے تو یکسر ناکام رہی ہے لیکن مہنگائی کرنے کے اقدامات کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا جارہا ہے۔
کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ملکی معیشت اور برآمدات پر خطرناک نوعیت کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔ راولپنڈی اورلاہورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی پٹرولیم قیمتوں کے اضافے پراحتجاج کرتے ہوئے فیصلہ فوری طورپرواپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔