انٹر سٹی بسوں کے کرایوں میں 30 فیصد من مانا اضافہ

ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے باعث کرایے بڑھائے ہیں، بس مالکان

بس مالکان نے جمعہ سے مسافروں سے من مانے کرایے کی وصولی کرنا شروع کردی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد انٹر سٹی بس مالکان نے غیر اعلانیہ طور پر کرایوں میں 20 سے 30 فیصد اضافہ کردیا۔

بس مالکان نے جمعہ سے مسافروں سے من مانے کرایے کی وصولی کرنا شروع کردی، ادھر گڈز اور آئل ٹینکرز ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں از خود اضافہ کردیا ہے جس کے باعث اشیا ئے خورونوش سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ٹرانسپورٹرز نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخ کم کیے جائیں، تفصیلات کے مطابق اوگرا نے گذشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے عوام پر پیٹرول بم گرادیا ہے۔

اوگرا نے پٹرول کی قیمتوں میں 3روپے 53 پیسے اضافہ کرکے اس کی قیمت 106 روپے 60 پیسے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 33 پیسے کا اضافہ کرکے اس کی قیمت 113 روپے 56 پیسے تک پہنچادی ہے،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد انٹر سٹی بس مالکان نے کرایوں میں ازخود اضافہ کردیا ہے۔ کراچی سے اندرون ملک مختلف شہروں میں جانے والی اے سی انٹر سٹی بسوں کے کرایے میں تین کیٹگری میں اضافہ کردیا، کم سے کم فاصلے کا کرایہ 100 روپے، درمیانے فاصلے کا کرایہ 200 جبکہ طویل فاصلے کے لیے کرایے میں300 سے350روپے تک کا اضافہ کردیا گیا۔




دوسری جانب کراچی سے مختلف شہروں کو روانہ ہونے والی نان اے سی انٹر سٹی بسوں کے کرایوں میں بھی تین کیٹگری میں اضافہ کیا گیا ہے،کم فاصلے کا کرایہ 70 روپے، درمیانے فاصلے کا کرایہ 180 روپے جبکہ زیادہ فاصلے کے کرایے میں 250 روپے تک کا اضافہ کردیا گیا،بس مالکان نے حکومت کی اجازت کے بغیر اضافی کرایوں کی وصولی شروع کردی،جمعہ کو صدر، لی مارکیٹ، سہراب گوٹھ، الکرم اسکوائر لیاقت آباد، کیماڑی، قیوم آباد، کینٹ اسٹیشن، سٹی اسٹیشن سمیت دیگر علاقوں سے اندرون ملک جانے والی بیشتر انٹر سٹی بسوں کے مالکان نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے بعد کرایوں میں بھی اضافہ کردیا جس کے بعد مسافروں اور ان بسوں کے عملے کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات ہوئے، بس مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر5روپے کا اضافہ کردیا ہے۔

جس کے باعث ہم کرایہ بڑھانے پر مجبور ہیں، انٹر سٹی بس اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک ریاض نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے کرایوں میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے تاہم اگر حکومت نے ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس نہیں لیا تو آئندہ دو سے تین روز میں کرایوں میں اضافہ کردیا جائے گا، علاوہ ازیں کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز کیرئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد خان کے مطابق ملک بھر میں روزانہ 1لاکھ سے زائد ٹرالرز، ٹرکس اور لوڈنگ گاڑیاں مختلف اشیا اور سامان کی ترسیل کرتی ہیں، کراچی سے کم و بیش 5ہزار سے 7ہزار گاڑیوں مختلف سامان اندرون ملک لے کر جاتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے اور چھوٹی گاڑی کا فی ٹرپ خرچہ 10 ہزار جبکہ بڑی گاڑی کا فی ٹرپ خرچہ 15 ہزار روپے بڑھ گیا ہے، انھوں نے کہا کہ آئندہ دو سے تین روز میں گڈز ٹرانسپورٹرز کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، دوسری جانب آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے ترجمان بختاور خان نے کہا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث فی ٹرپ کے خرچے میں 6 سے 12ہزار روپے کا اضافی خرچہ ہوگا جس کے باعث ہم کرایوں میں اضافے پر مجبور ہیں۔
Load Next Story