کراچی میں چوری اور چھینے گئے موبائل فونز کا بازار لگنے لگا

پنکھا مارکیٹ میں لگنے والے موبائل اتوار بازار میں مہنگے اسمارٹ سستے داموں ملتے ہیں


Zohaib Jiye Ja October 23, 2017
بازار صبح 9 سے دوپہر ایک بجے تک لگتا ہے، اس دوران کوئی پولیس موبائل گشت نہیں کرتی۔ فوٹو: ایکسپریس

INDORE: رنچھوڑ لائن پنکھا مارکیٹ چھینے ہوئے موبائل فونز کی فروخت کا مرکز بن گیا۔

اولڈ سٹی ایریا کے علاقے عید گاہ پولیس اسٹیشن کی حدود رنچھوڑلائن میں سرعام موبائل فون کی خریدوفروخت کا سلسلہ جاری ہے شہر کے مختلف علاقوں سے چھینے ہوئے اور چوری ہونے والے موبائل فونز فروخت کے لیے پنکھا مارکیٹ لائے جاتے ہیں مہنگے اسمارٹ فونز انتہائی سستے داموں میں دستیاب ہیں۔

اتوار کے روز پنکھا مارکیٹ پر موبائل فون بازار صبح 9 بجے لگتا ہے جو ایک بجے تک جاری رہتا ہے اس درمیان مارکیٹ میں بیوپاریوں اور گاہکوں کا کافی رش دیکھا جاتا ہے مارکیٹ میں موبائل فونز کی کوئی دکان نہیں ہے 15 سے 20 سال کے نوجوان فت پاتھوں اور سڑک پرکھڑے ہوکر موبائل فون خریدتے اور بیچتے ہیں راستے میں آنے جانے والے موٹر سائیکل سواروں کو روک کر سستا موبائل فون خریدنے کی پیشکش کی جاتی ہے کم عمر نوجوانوں کو کسی قسم کا خوف نہیں ہوتا۔

شہری دور دورسے کم قیمت اور سستے موبائل فونز خریدنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں نوجوان موبائل شہری کو بیچنے کے بعد فورا وہاں سے رفوچکر ہوجاتے ہیں اس درمیان حیرت انگیز طور پر 9 سے ایک بجے کے دوران پولیس موبائل اس مارکیٹ کا گشت نہیں کرتی شہری بھی سستے موبائل دیکھ کر ٹوٹ پڑتے ہیں نہ سی پی ایل سی سے فون چوری ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کروائی جاتی ہے اور نہ بیچنے اور خریدنے والا کوئی شناختی کارڈ کی کاپی لیتا ہے۔

کم عمر موبائل فروخت کرنے والے نوجوان سے پوچھا گیا کہ پولیس کی موبائل یہاں نہیں آتی تو اس نے جواب میں کہا کہ پولیس کو نہ آنے کے لیے رقم دی جاتی ہے علاقے میں رہنے والی بڑی تعداد بوہری برادری سے تعلق رکھتی ہے جو اتوار کو موبائل بازار لگنے سے پریشان ہے۔

مکینوں نے بتایا کہ اتوار کو ان کے گھروں کی خواتین محصور ہوجاتی ہیں نوجوانوں کی بڑی تعداد ہمارے گھروں کے باہر کھڑے ہوکر موبائل فونز کی ڈیلنگ کرتے ہیں انھوں نے آئی جی سندھ سے اپیل کی کہ وہ عیدگاہ تھانے کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کریں تاکہ وہ اپنے علاقے میں ایسے جرائم کو روکیں رنچھوڑ لائن میں چوری کے موبائل فونز کا اتوار بازار لگنے کے حوالے سے ڈی آئی جی جنوبی، ایس ایس پی سٹی اور ایس پی سٹی سے رابطے کی کوشش کی گئی تو ان افسران نے فون سننے سے گریز کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔