کینگروز نے بھارتی اسپن جال کترنے کی تیاری کرلی

حیدرآباد ٹیسٹ کیلیے بھرپور پریکٹس، میزبان سائیڈ کا 4 اسپنرز کھلانے پر غور۔

حیدرآباد ٹیسٹ کیلیے بھرپور پریکٹس، میزبان سائیڈ کا 4 اسپنرز کھلانے پر غور۔ فوٹو : فائل

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ ہفتے سے شروع ہورہا ہے۔

میزبان سائیڈ نے اسپن اٹیک کو مزید مہلک بنالیا، ایک ساتھ چار اسپنر کھلائے جانے کا امکان ہے، کپتان دھونی سیریز میں برتری کو قائم رکھنے کے خواہاں ہیں، دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی اسپن جال کترنے کی تیاری کرلی، آخری وقت تک بیٹسمین سلو بولرز کو کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے، سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد بھارت کسی بھی صورت میں اس کو کھونا نہیں چاہتا اس لیے حیدرآباد دکن کی پچ کا معائنہ کرنے کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے ایک ساتھ چار اسپنرز کو میدان میں اتارنے پر غور شروع کردیا ہے۔




چنئی میں روی چندرن ایشون، ہربھجن سنگھ اور رویندراجڈیجا نے کینگروز پر تباہی نازل کی تھی اب اس میں پراگیان اوجھا کا بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے تاہم ٹیم مینجمنٹ ابھی یہ فیصلہ نہیں کرپائی کہ چوتھے اسپنر کی جگہ بنانے کیلیے باہر کس کو بٹھایا جائے، پہلے میچ میں بھونیشور کمار کی صورت میں بھارت کو واحد فاسٹ بولر کی خدمات حاصل تھیں مگر وہ ایک بھی وکٹ لینے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔ بھارتی اسپنرز نے اپنی کرکٹ تاریخ میں تیسری مرتبہ ایک میچ کی تمام 20 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، بھونیشور کی جگہ ایشانت شرما کو بھی کھلائے جانے کا امکان موجود ہے۔

آسٹریلیا کو بھی پلیئنگ الیون کے انتخاب میں مشکل کا سامنا ہے ناتھن لیون کے ساتھ دوسرے اسپیشلسٹ اسپنر ڈہورٹی زیویئر کو میدان میں اتارنے کے حوالے سے ٹیم مینجمنٹ تذبذب کا شکار ہے کیونکہ ان کا ریکارڈ زیادہ اچھا نہیں ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی ایوریج 44.56 ہے، دوسرا اسپنر نہ کھلانے کی صورت میں مچل اسٹارک اور مچل جونسن میں سے کسی ایک کو میدان میں اتارا جائے گا، پیٹرسڈل اور جیمز پیٹنسن کی جگہ کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حیدر آباد میں موسم گرم اور گذشتہ روز درجہ حرارت 35 سینٹی گریڈ کے قریب تھا، پچ حسب توقع اسپنرز کے لیے موزوں ثابت ہوگی، سخت وکٹ ہونے کی وجہ سے یہاں پر فاسٹ بولرز بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
Load Next Story