شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کا کہا ہے فوج کو نہیں ریاض پیرزادہ
سیدھی بات کرتا ہوں تو سب ناراض ہوجاتے ہیں اور ہر وقت عورتوں کی طرح رونا روتے ہیں، وفاقی وزیر
SHANGHAI:
وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ فوج کو نہیں بلکہ شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنا کو کہا ہے اور اپنے بیان پر قائم ہوں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ریاض پیرزادہ نے کہا کہ وہ شہباز شریف کے ن لیگ کو ٹیک اوور کرنے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ میں نے نواز شریف کے بھائی کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کا کہا ہے، فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ کے کمانڈر کو تو نہیں کہا، اگر شہباز شریف ٹرپل ون برگیڈ کو کمانڈ کرتے ہیں تو پھر میں معذرت کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کو (ن) لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیدھی بات کرتا ہوں تو سارے ناراض ہوجاتے ہیں، ہر وقت عورتوں کی طرح رونا روتے ہیں، لیکن میں سادہ بندہ ہوں ہمیشہ سیدھی بات کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا تھا کہ شہباز شریف عوام سے رابطے میں ہیں ان کو (ن) لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے اور پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو عدلیہ اور فوج کو کچھ کرنا پڑے گا جب کہ میاں نواز شریف پر جو مقدمات ہیں وہ ان کا سامنا کریں۔
وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ فوج کو نہیں بلکہ شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنا کو کہا ہے اور اپنے بیان پر قائم ہوں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ریاض پیرزادہ نے کہا کہ وہ شہباز شریف کے ن لیگ کو ٹیک اوور کرنے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ میں نے نواز شریف کے بھائی کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کا کہا ہے، فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ کے کمانڈر کو تو نہیں کہا، اگر شہباز شریف ٹرپل ون برگیڈ کو کمانڈ کرتے ہیں تو پھر میں معذرت کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کو (ن) لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیدھی بات کرتا ہوں تو سارے ناراض ہوجاتے ہیں، ہر وقت عورتوں کی طرح رونا روتے ہیں، لیکن میں سادہ بندہ ہوں ہمیشہ سیدھی بات کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا تھا کہ شہباز شریف عوام سے رابطے میں ہیں ان کو (ن) لیگ کی قیادت سنبھال لینی چاہیے اور پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو عدلیہ اور فوج کو کچھ کرنا پڑے گا جب کہ میاں نواز شریف پر جو مقدمات ہیں وہ ان کا سامنا کریں۔