الیکشن کمیشن امیدواروں کی اسکروٹنی کیلے آن لائن سسٹم تیار کرنیکا فیصلہ
کاغذات جمع ہوتے ہی سافٹ ویئرکام شروع کردیگا،الیکشن کمیشن،نیب،اسٹیٹ بینک،ایف بی آر، نادرا کے مشترکہ اجلاس میںفیصلہ
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں امیدواروں کی7روزمیں اسکروٹنی مکمل کرنے کیلیے آن لائن سسٹم تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینٹرل آٹومیٹڈآن لائن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن، نیب، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اورنادراحکام کے مشترکہ اجلاس میں کیاگیا جس کی صدارت ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے کی۔ شیرافگن نے میڈیا کو بتایا کہ آن لائن نظام کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہی اس کی اسکروٹنی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ ریٹرننگ افسر کاغذات نامزدگی کی کاپی اسکین کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوا ئے گا جس کی جانچ پڑتال کیلیے اسے سافٹ ویئرکے ذریعے ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، نیب اور نادرا کو بھجوا دیا جائے گا۔
نیب سزایافتہ، اسٹیٹ بینک قرض معاف کرانیوالے، ایف بی آر ٹیکس نادہندہ اور نادرا امیدوار کے شناختی کارڈ اور دیگر چیزوں کی جانچ پڑتال کرے گا۔ امیدوارکو آخری مہینے کے یوٹیلٹی بلزکی کاپیز بھی کاغذات کے ساتھ لگانا ہوں گی، ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کا یہ تمام عمل7روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ 6مارچ کوالیکشن کمیشن کے اجلاس میں آن لائن نظام کی منظوری ملنے پر ایک ہفتے میں سافٹ ویئر تیارکرلیا جائے گا۔ ڈی جی کی سربراہی میں کمیٹی کودیگر چاروں اداروں کے نمائندوں نے الیکشن کمیشن کو مکمل یقین دہانی کرائی کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ ہی تمام امیدواروں کی معلومات آئن سسٹم کے تحت دستیاب ہو سکیں گی۔
امیدوارکا نام اور سی این آئی سی نمبرلکھنے سے اسکی تمام تفصیلات آجائیںگی اور اگر وہ کسی بھی ادارے کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق آئین کے آرٹیکلز62 اور63 کے معیار پر پورانہیں اترے گا تو اسے کاغذات نامزدگی کے مرحلے پرہی انتخابات لڑنے سے روک دیا جائیگا۔دریںاثنا الیکشن کمیشن نے ملک کی123سیاسی جماعتوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل قرار دی گئی ہیں۔ ان میں پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ فنکشنل، اے این پی، جے یو آئی ف، جے یو آئی س، جے یو پی، جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے تاحال انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات جمع نہ کرانے والی83جماعتوں کی فہرست بھی جاری کی ہے۔ ان جماعتوں میں قابل ذکر جماعت تحریک انصاف ہے جس کے انٹراپارٹی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیاکہ انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات سیاسی جماعتیں انتخابات کے شیڈول تک جمع کراسکتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والی جماعتوں کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ ان کی تعداد78 ہے۔ زیادہ قابل ذکر ایم کیو ایم ہے۔ مسلم لیگ ق اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرادی ہیں۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر ماتحت عدلیہ سے ہوں گے جبکہ پولنگ کے روز7لاکھ سرکاری ملازمین ڈیوٹی انجام دیں گے۔ کل1259افسر ڈیوٹی دیں گے، ان میں126ڈسٹرکٹ ریٹرننگ،425 ریٹرننگ اور 708 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں ووٹروں کی تعداد8کروڑ 54لاکھ21 ہزار981 ہوگئی ہے۔ مرد ووٹروں کی تعداد4کروڑ 82 لاکھ 59 ہزار221 جبکہ خواتین ووٹرزکی تعداد3 کروڑ71 لاکھ 62 ہزار760 ہے۔ اسلام آباد میں6 لاکھ 9 ہزار517 رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیں۔ پنجاب میں4 کروڑ 88 لاکھ 38 ہزار 40 اور سندھ میں ایک کروڑ86 لاکھ63 ہزار657 ووٹر ہیں۔ خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ22 لاکھ47 ہزار 940 اور بلوچستان میں 33 لاکھ 37 ہزار ایک جبکہ فاٹا میں 17لاکھ 25 ہزار826 ہے۔
سینٹرل آٹومیٹڈآن لائن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن، نیب، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اورنادراحکام کے مشترکہ اجلاس میں کیاگیا جس کی صدارت ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے کی۔ شیرافگن نے میڈیا کو بتایا کہ آن لائن نظام کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہی اس کی اسکروٹنی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ ریٹرننگ افسر کاغذات نامزدگی کی کاپی اسکین کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوا ئے گا جس کی جانچ پڑتال کیلیے اسے سافٹ ویئرکے ذریعے ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، نیب اور نادرا کو بھجوا دیا جائے گا۔
نیب سزایافتہ، اسٹیٹ بینک قرض معاف کرانیوالے، ایف بی آر ٹیکس نادہندہ اور نادرا امیدوار کے شناختی کارڈ اور دیگر چیزوں کی جانچ پڑتال کرے گا۔ امیدوارکو آخری مہینے کے یوٹیلٹی بلزکی کاپیز بھی کاغذات کے ساتھ لگانا ہوں گی، ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کا یہ تمام عمل7روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ 6مارچ کوالیکشن کمیشن کے اجلاس میں آن لائن نظام کی منظوری ملنے پر ایک ہفتے میں سافٹ ویئر تیارکرلیا جائے گا۔ ڈی جی کی سربراہی میں کمیٹی کودیگر چاروں اداروں کے نمائندوں نے الیکشن کمیشن کو مکمل یقین دہانی کرائی کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ ہی تمام امیدواروں کی معلومات آئن سسٹم کے تحت دستیاب ہو سکیں گی۔
امیدوارکا نام اور سی این آئی سی نمبرلکھنے سے اسکی تمام تفصیلات آجائیںگی اور اگر وہ کسی بھی ادارے کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق آئین کے آرٹیکلز62 اور63 کے معیار پر پورانہیں اترے گا تو اسے کاغذات نامزدگی کے مرحلے پرہی انتخابات لڑنے سے روک دیا جائیگا۔دریںاثنا الیکشن کمیشن نے ملک کی123سیاسی جماعتوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل قرار دی گئی ہیں۔ ان میں پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ فنکشنل، اے این پی، جے یو آئی ف، جے یو آئی س، جے یو پی، جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے تاحال انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات جمع نہ کرانے والی83جماعتوں کی فہرست بھی جاری کی ہے۔ ان جماعتوں میں قابل ذکر جماعت تحریک انصاف ہے جس کے انٹراپارٹی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیاکہ انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات سیاسی جماعتیں انتخابات کے شیڈول تک جمع کراسکتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والی جماعتوں کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ ان کی تعداد78 ہے۔ زیادہ قابل ذکر ایم کیو ایم ہے۔ مسلم لیگ ق اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرادی ہیں۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر ماتحت عدلیہ سے ہوں گے جبکہ پولنگ کے روز7لاکھ سرکاری ملازمین ڈیوٹی انجام دیں گے۔ کل1259افسر ڈیوٹی دیں گے، ان میں126ڈسٹرکٹ ریٹرننگ،425 ریٹرننگ اور 708 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں ووٹروں کی تعداد8کروڑ 54لاکھ21 ہزار981 ہوگئی ہے۔ مرد ووٹروں کی تعداد4کروڑ 82 لاکھ 59 ہزار221 جبکہ خواتین ووٹرزکی تعداد3 کروڑ71 لاکھ 62 ہزار760 ہے۔ اسلام آباد میں6 لاکھ 9 ہزار517 رجسٹرڈ رائے دہندگان ہیں۔ پنجاب میں4 کروڑ 88 لاکھ 38 ہزار 40 اور سندھ میں ایک کروڑ86 لاکھ63 ہزار657 ووٹر ہیں۔ خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ22 لاکھ47 ہزار 940 اور بلوچستان میں 33 لاکھ 37 ہزار ایک جبکہ فاٹا میں 17لاکھ 25 ہزار826 ہے۔