پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی اتحاد کامیاب نہیں ہوگاقائم علی شاہ
آج تک توگورنر سندھ عشرت العباد ہی ہیں کل کا مجھے پتہ نہیں، تقریب سے خطاب
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی اتحاد کامیاب نہیں ہوگا۔
نگراں حکومت کے بارے میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، پولیس کی نفری کم ہے اور عدالتوں نے بھرتیوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، کانسٹیبل کے لیے کس میرٹ کی ضرورت ہے، اویس مظفر ٹپی کو جانتا ہوں اس کے خلاف الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے جمعے کی شب اپنے اعزاز میں سندھ ہائی کورٹ کے سبزہ زار پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح ملک کی جانب سے دیے گئے عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر وزیر پیر مظہر الحق، وزیر قانون ایاز سومرو، شرجیل میمن بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وہ اویس مظفر ٹپی کو ذاتی طور پر جانتے ہیں، اس پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں، امن وامان کا مسئلہ آج کا نہیں بلکہ پرویز مشرف کے دور سے ہے، خود پرویز مشرف پر 2 حملے ہوئے، کراچی میں کور کمانڈر پر حملہ ہوا، پیپلزپارٹی نے امن وامان کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے جس کے بارے میں پیرکو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کروںگا۔ مسلم لیگ ن اور قوم پرستوں کے اتحاد کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو عوام کی حمایت حاصل ہے، مخالفین کتنے ہی اتحاد بنالیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ابھی تک نگراں سیٹ کے بارے میں کچھ طے نہیں ہوا،تاہم اس بارے میں جلد فیصلہ ہوجائے گا۔ گورنر ہاؤس میں کسی جیالے گورنر کے بارے میں کیے گئے ایک سوال پرانھوںنے کہا کہ آج تک توگورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد ہی ہیں کل کا مجھے پتہ نہیں۔ صوبائی وزیر قانون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی پیپلزپارٹی ہی برسر اقتدار آئے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح ملک نے کہا کہ ہم نے ججوں کو بھی تقریب میں مدعو کیا تھاتاہم وہ نہیں آئے ہم اس کی وجہ جانتے ہیں۔
نگراں حکومت کے بارے میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، پولیس کی نفری کم ہے اور عدالتوں نے بھرتیوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، کانسٹیبل کے لیے کس میرٹ کی ضرورت ہے، اویس مظفر ٹپی کو جانتا ہوں اس کے خلاف الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے جمعے کی شب اپنے اعزاز میں سندھ ہائی کورٹ کے سبزہ زار پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح ملک کی جانب سے دیے گئے عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر وزیر پیر مظہر الحق، وزیر قانون ایاز سومرو، شرجیل میمن بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وہ اویس مظفر ٹپی کو ذاتی طور پر جانتے ہیں، اس پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں، امن وامان کا مسئلہ آج کا نہیں بلکہ پرویز مشرف کے دور سے ہے، خود پرویز مشرف پر 2 حملے ہوئے، کراچی میں کور کمانڈر پر حملہ ہوا، پیپلزپارٹی نے امن وامان کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے جس کے بارے میں پیرکو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کروںگا۔ مسلم لیگ ن اور قوم پرستوں کے اتحاد کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو عوام کی حمایت حاصل ہے، مخالفین کتنے ہی اتحاد بنالیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ابھی تک نگراں سیٹ کے بارے میں کچھ طے نہیں ہوا،تاہم اس بارے میں جلد فیصلہ ہوجائے گا۔ گورنر ہاؤس میں کسی جیالے گورنر کے بارے میں کیے گئے ایک سوال پرانھوںنے کہا کہ آج تک توگورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد ہی ہیں کل کا مجھے پتہ نہیں۔ صوبائی وزیر قانون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی پیپلزپارٹی ہی برسر اقتدار آئے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح ملک نے کہا کہ ہم نے ججوں کو بھی تقریب میں مدعو کیا تھاتاہم وہ نہیں آئے ہم اس کی وجہ جانتے ہیں۔