امریکا میں لاکھوں کمسن بچوں کی شادیوں کا انکشاف

امریکا میں 15 سال کے دوران 2 لاکھ سے زائد کم سن بچوں کی شادیاں ہوئیں


ویب ڈیسک October 24, 2017
امریکا میں شادی کے وقت بعض بچیوں کی عمر 10 سال تھی۔ فوٹو: فائل

امریکا میں لاکھوں کم سن بچوں کی شادی کا انکشاف ہوا ہے۔

دوسروں کو درس دینے والے امریکا میں خود چائلڈ میرج پر پابندی نہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا بھر میں چائلڈ میرج کی قانونی طور پر اجازت ہے اور 2000ء سے 2015ء تک 15 سال کے عرصے میں وہاں 2 لاکھ سے زائد کم سن بچوں کی شادیاں ہوئیں جن میں ایسی لڑکیاں بھی تھیں جن کی عمر 10 سال تھی۔

دنیا میں زمبابوے، ملاوی، السلواڈور اور پاکستان جیسے ممالک نے 18 سال سے کم لڑکے لڑکی کی شادی پر پابندی عائد کردی ہے لیکن دوسری طرف دوسروں کو ہدایات جاری کرنے والے امریکا میں خود کم عمری کی شادی کی اجازت ہے۔ امریکا کی آدھی سے زیادہ ریاستوں میں شادی کی کم از کم عمر کا تعین ہی نہیں کیا گیا ہے، جب کہ جن ریاستوں میں شادی کی کم از کم عمر کی حد مقرر کی گئی ہے وہ بھی 13 اور 14 سال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں شادی کی عمر16 سے بڑھا کر 18سال کرنے کا بل منظور

برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اینجل نامی امریکی لڑکی نے بتایا کہ شادی کے وقت اس کی عمر صرف 13 سال تھی اور 15 سال کی عمر میں وہ ایک بچے کی ماں بن گئی اور 26 سال کی عمر میں اب اس کے 5 بچے ہیں۔ امریکا میں چائلڈ میرج کا سب سے زیادہ رجحان ریاست ایڈاہو میں ہے جب کہ ملک بھر میں اس رجحان میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا میں چائلڈ میرج کا معاملہ دنیا کے پسماندہ اور افریقی ممالک سے بھی گیا گزرا ہے جنہوں نے کم عمری کی شادی پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ کم عمری کی شادی کے خلاف کام کرنے والی امریکی این جی او کی فریڈی ریس نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی خارجہ پالیسی بناتے ہیں اور پوری دنیا کو 18 سال سے کم عمر کے لڑکے لڑکیوں کی شادی پر پابندی لگانے کی ہدایت کرتے ہیں، لیکن خود ہمارے ہاں تمام 50 ریاستوں میں 18 سال سے کم عمری کی شادی کی اجازت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں