ختم نبوت کےمعاملے پرچند مذہبی جماعتیں کشیدگی چاہتی ہیں احسن اقبال
ختم نبوت کا حلف نامہ اصل حالت میں بحال ہوچکا ہے اس لیےمعاملہ بڑھانے سے گریز کیاجائے، وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ختم نبوت غیرمتنازع مسئلہ ہے لیکن اس معاملے پر چند مذہبی جماعتیں کشیدگی پیداکرنا چاہتی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ 2013میں پاکستان کوخطرناک ترین ملک قراردیا جاتا تھا، حکومتی اصلاحات کے باعث ملکی معیشت بہت بہتر ہوئی ہے اور آج پاکستان کا شمار سرمایہ کاری کے لحاظ سے چوٹی کے 5 بہترین ممالک میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں لوگ پاکستان کی معاشی بہتری کی تعریف کر رہے ہیں لیکن ایک بیڑا غرق اور ستیاناس بریگیڈ ہے جس کے سربراہ عمران خان ہیں، اس ستیاناس بیڑہ غرق بریگیڈ کو سب کچھ مختلف نظر آتا ہے اور یہ بریگیڈ پاکستان کا منفی تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے، شکر ہے 2013 میں ملک عمران خان کے ہاتھ میں نہیں آیا، اگر ایسا ہوجاتا تو آج پاکستان نیچے کے 5 ملکوں میں ہوتا۔ عمران خان کی پارٹی کرپشن کے مگر مچھ کی آماج گاہ بن چکی ہے، وہ لوگوں کو ان سوئنگ اور آوٹ سوئنگ پر لیکچر دیں، معیشت کے بارے میں باتیں کرنا ان کی صحت کے لیے اچھی نہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے دو نئی پالیسیاں بنائی ہیں، تارکین وطن کو اوریجن کارڈ کی معطلی سے بڑے مسائل کا سامنا تھا لیکن اب پاکستانی شہریوں کی غیرملکی اہلیہ کیلیے اوریجن کارڈ بحال کر رہے ہیں اس کے علاوہ ہم نے بلٹ پروف گاڑی دینے سے متعلق پالیسی بھی سادہ کردی ہے ، جو سیکیورٹی کے لیے مہنگی گاڑی لینا چاہتا ہے وہ 5 لاکھ روپے ٹیکس جمع کرائے، ٹیکس دہندہ کو 21 دن میں بلٹ پروف گاڑی کا لائسنس جاری ہوجائے گا۔
لاہور سے اسلام آباد آنے والی ختم نبوت ریلی سے متعلق وزیرداخلہ نے کہا کہ ختم نبوت غیرمتنازع مسئلہ ہے، ختم نبوت کا حلف نامہ اصل حالت میں بحال ہوچکا ہے اور پارلیمنٹ نے غلطی درست کردی ہے لیکن اسے ایشو بنا کر متنازع بنایا جارہا ہے، ختم نبوت کےمعاملے پر چند مذہبی جماعتیں کشیدگی پیداکرنا چاہتی ہیں، ان کا یہ عمل ملک دشمنوں کو فائدہ دینے کے مترادف ہے۔ علمائے کرام معاملہ بڑھانے سے گریز کریں۔ جمہوری معاشروں میں احتجاج لوگوں کا آئینی حق ہوتا ہے لیکن احتجاج اور مظاہروں سے امن وامان کو نقصان پہنچ سکتا ہے،امید ہے مذہبی قیادت غور کر ے گی اور اسلام آباد میں پرتشدد مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ 2013میں پاکستان کوخطرناک ترین ملک قراردیا جاتا تھا، حکومتی اصلاحات کے باعث ملکی معیشت بہت بہتر ہوئی ہے اور آج پاکستان کا شمار سرمایہ کاری کے لحاظ سے چوٹی کے 5 بہترین ممالک میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں لوگ پاکستان کی معاشی بہتری کی تعریف کر رہے ہیں لیکن ایک بیڑا غرق اور ستیاناس بریگیڈ ہے جس کے سربراہ عمران خان ہیں، اس ستیاناس بیڑہ غرق بریگیڈ کو سب کچھ مختلف نظر آتا ہے اور یہ بریگیڈ پاکستان کا منفی تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے، شکر ہے 2013 میں ملک عمران خان کے ہاتھ میں نہیں آیا، اگر ایسا ہوجاتا تو آج پاکستان نیچے کے 5 ملکوں میں ہوتا۔ عمران خان کی پارٹی کرپشن کے مگر مچھ کی آماج گاہ بن چکی ہے، وہ لوگوں کو ان سوئنگ اور آوٹ سوئنگ پر لیکچر دیں، معیشت کے بارے میں باتیں کرنا ان کی صحت کے لیے اچھی نہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے دو نئی پالیسیاں بنائی ہیں، تارکین وطن کو اوریجن کارڈ کی معطلی سے بڑے مسائل کا سامنا تھا لیکن اب پاکستانی شہریوں کی غیرملکی اہلیہ کیلیے اوریجن کارڈ بحال کر رہے ہیں اس کے علاوہ ہم نے بلٹ پروف گاڑی دینے سے متعلق پالیسی بھی سادہ کردی ہے ، جو سیکیورٹی کے لیے مہنگی گاڑی لینا چاہتا ہے وہ 5 لاکھ روپے ٹیکس جمع کرائے، ٹیکس دہندہ کو 21 دن میں بلٹ پروف گاڑی کا لائسنس جاری ہوجائے گا۔
لاہور سے اسلام آباد آنے والی ختم نبوت ریلی سے متعلق وزیرداخلہ نے کہا کہ ختم نبوت غیرمتنازع مسئلہ ہے، ختم نبوت کا حلف نامہ اصل حالت میں بحال ہوچکا ہے اور پارلیمنٹ نے غلطی درست کردی ہے لیکن اسے ایشو بنا کر متنازع بنایا جارہا ہے، ختم نبوت کےمعاملے پر چند مذہبی جماعتیں کشیدگی پیداکرنا چاہتی ہیں، ان کا یہ عمل ملک دشمنوں کو فائدہ دینے کے مترادف ہے۔ علمائے کرام معاملہ بڑھانے سے گریز کریں۔ جمہوری معاشروں میں احتجاج لوگوں کا آئینی حق ہوتا ہے لیکن احتجاج اور مظاہروں سے امن وامان کو نقصان پہنچ سکتا ہے،امید ہے مذہبی قیادت غور کر ے گی اور اسلام آباد میں پرتشدد مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔