پروگرام ’’کوک اسٹوڈیو‘‘ کو لاہور منتقل کرنے کی تجویز

کوک اسٹوڈیو کے منتظمین کوبھاری بجٹ خرچ کرکے گلوکاروں اورسازندوں کوکراچی بلانا پڑتا ہے۔


Qaiser Iftikhar October 25, 2017
کوک اسٹوڈیو کے منتظمین کوبھاری بجٹ خرچ کرکے گلوکاروں اورسازندوں کوکراچی بلانا پڑتا ہے۔ فوٹو : فائل

موسیقی کے ''مقبول '' پروگرام 'کوک اسٹوڈیو' پرسوشل میڈیا پرجاری کڑی تنقید کے بعد دنیا بھرسے پاکستانی میوزک کے چاہنے والوں نے اسے لاہورمیں منتقل کرنے کی تجویز دے ڈالی۔

اب تک پیش کیے جانے والے تمام سیزنزمیں پرفارم کرنے کے لیے جن مقبول اورنئے گلوکاروں کا انتخاب کیا گیا، ان میں سے اکثریت کا تعلق لاہور ، فیصل آباد اور پنجاب کے دیگرشہروں سے تھا، جبکہ سازندوں کی بڑی تعداد بھی صوبہ پنجاب سے ہی پرفارم کرنے کے لیے کراچی میں قائم اسٹوڈیو میں ریکارڈنگ کے لیے پہنچتی ہے۔

اس سلسلہ میں جہاں کوک اسٹوڈیو کے منتظمین کوبھاری بجٹ خرچ کرکے گلوکاروں اورسازندوں کوکراچی بلانا پڑتا ہے، وہیں مینجمنٹ کے چند لوگ اگرلاہورمیں آکرکام کریں تو اخراجات میں خاصی کمی کے ساتھ ساتھ مزید بہترین سازندوں کی خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔

میوزک کے سنجیدہ حلقوں نے سوشل میڈیا پرسامنے آنے والی تجویز پررائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاشبہ 'کوک اسٹوڈیو' میوزک کی ایک نئی پہچان بن چکا ہے اور اگراس کولاہور منتقل کردیا جائے توایک طرف جہاں بجٹ میں ہوائی ٹکٹ، ہوٹل میں قیام اوردیگراخراجات میں کمی آئے گی، وہیں زیادہ تجربہ کارمیوزیشن بھی میسرآئینگے، جومغربی اورمشرقی سازوں پرزیادہ مہارت رکھنے کے علاوہ ' سُر، لے اورتال ' کو سمجھتے ہیں۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ اگر'کوک اسٹوڈیو' میوزک کے شعبے میں کچھ منفرد اوراچھا کرنا چاہتا ہے توانھیں ہنگامی بنیادوں میں لاہورمیں اپنا اسٹوڈیو قائم کرنے پرغورکرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں