فنڈز کی عدم اجرا کے سبب جامعہ کراچی کے شعبہ ریاضی کی خستہ چھتیں گرنے لگیں

عمارت اور راہداریوں کے ستون ٹوٹنا شروع ہوگئے،کئی چھتوں کا پلستر جھڑگیا جالیاں ٹوٹ کرگرگئیں

انتظامیہ اورشعبہ انجینئرنگ مرمت کو تیارنہیں،رپورٹ جمع کرادی، ترجمان جامعہ کراچی ۔فوٹو : ایکسپریس

جامعہ کراچی کی جانب سے فنڈزکے عدم اجرا کے سبب یونیورسٹی کی عمارتیں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔

شعبہ ریاضی کی عمارت بوسیدہ ہوگئی جہاں عمارت اور راہداریوں کے ستون ٹوٹنا شروع ہوگئے ہیں،کئی چھتوں کا پلستر جھڑرہا ہے جالیاں ٹوٹ کرگرچکی ہیں شعبہ کی عمارت کاکم ازکم ایک سائبان گرچکا ہے جبکہ عمارت کی چھت پرقائم پانی کی ٹنکیوں کی چھتیں بھی اکھڑناشروع ہوگئی ہیں۔ کئی مقامات سے چھتیں ٹوٹنے کے سبب پانی کے ٹینک کھلے پڑے ہیں اورانہی کھلے ٹینکوں کاپانی شعبہ کے طلبہ واساتذہ استعمال کررہے ہیں اور شعبے کے نلوں میں گدلا،بدبوداراورکڑواپانی آرہا ہے۔

جامعہ کراچی کے شعبہ ریاضی کی عمارت کی خستہ حالی کے بعد اب ڈپارٹمنٹ کی بلڈنگ کے اوپر موجود پانی کی ٹنکیاں بھی ٹوٹ رہی ہیں پانی کی ٹنکیوں کی چھتیں خستہ حال ہونے کے بعد گرناشروع ہوگئی ہیں اورپانی کے ٹینک کئی جگہوں سے کھل گئے ہیں جس میں ہواکے ذریعے گردوغبار اور کچرا گررہا ہے پانی کے ٹینک اب پرندوں کی سیرابی کا ذریعہ بن گئے ہیں مکھیاں ،مچھراور حشرات بھی پانی میں شامل ہورہے ہیں۔

ادھر طلبہ وطالبات اپنی لاعلمی کے سبب یہی پانی پیتے اور نلکوں کے ذریعے استعمال کررہے ہیں، یونیورسٹی کے کلیہ سائنس میں غیر سائنسی طریقے سے پانی کی فراہمی جاری ہے۔


شعبہ کے ذرائع نے بتایاکہ کچھ عرصے قبل جب شعبہ کی انتظامیہ نے ٹینک کی صفائی کرائی توٹینک کی تعمیرمیں استعمال ہونے والاسریا اس قدرگل چکاتھاکہ سریے کے ذرات صفائی کرنے والے مزدورکے ہاتھ میں آنا شروع ہوگئے تھے۔

دوسری جانب کئی دہائیوں قبل تعمیرکی گئی شعبہ کی عمارت کے کئی ستون (پلر) عمارتی سائبان (شیڈز) کئی مقام سے چھتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکرگرنے کے قریب ہیں شعبے کی راہداریوں کاپلسٹراکھڑچکاہے اورپلستراکھڑنے کے سبب عمارتی سریانظرآرہاہے جوکسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کاسبب بن سکتا ہے تاہم جامعہ کراچی کی انتظامیہ انتظامیہ تمام مسائل سے صرف نظرکیے بیٹھی ہے۔

انتظامیہ اور بالخصوص یونیورسٹی کا شعبہ انجینئرنگ شعبے کی مرمت کو تیار نہیں جبکہ خود انتظامیہ فنڈزجاری نہیں کررہی یاد رہے کہ یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمد اجمل خان اپنے ایک بیان اورازاں بعد پریس کانفرنس میں پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یونیورسٹی مالی طورپر''کوما''میں جاچکی ہے شعبے کے سربراہ پروفیسرانورزیدی نے بتایاکہ وہ اس صورتحال سے یونیورسٹی انتظامیہ اورشعبہ انجینئرنگ کوآگاہ کرچکے ہیں۔

ادھرجب یونیورسٹی کے قائم مقام رجسٹرارسے اس معاملے پر موقف جاننے کے لیے رابطہ کیاگیاتو وہ رابطے سے گریز کرتے رہے ترجمان جامعہ کراچی محمد فاروق نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ یونیورسٹی انتظامیہ اس حوالے رپورٹ جمع کراچکی ڈھائی سے پونے 3 ارب کے فنڈ منظورہونگے توشعبوں کی تعمیر ومرمت کے کام شروع کرادیں گے۔
Load Next Story