صدر اوباما نے امریکی بجٹ میں 85 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کےمعاہدے پردستخط کردیئے

ایسی کٹوتیاں نہیں کرنی چاہیں جن پر کاروباراور کارکنوں کا دارومدار ہو، صدر اوباما

کٹوتیوں کے اثرات کی وجہ سے امریکی معیشت ایک فیصد تک سست روی کا شکار ہو گی، صدر اوباما۔ فوٹو: اے ایف پی

صدر براک اوباما نے امریکہ کے سرکاری اخراجات میں خود کار کٹوتی سے بچاؤ کے معاہدے پر بات چیت کی ناکامی کے بعد دستخط کر دیئے ہیں جب کہ وزیردفاع چک ہیگل کاکہنا ہے بجٹ میں کمی فوجی قوت پراثرانداز نہیں ہوگی۔


وائٹ ہاؤس میں حزب اختلاف جماعت ری پبلکن پارٹی کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد انہوں نے از خود اس معاہدے پر دستخط کردیئے۔ معاہدے پر دستخط کے بعد اپنے خطاب میں امریکی صدر نے بجٹ کٹوتیوں سے بچنے کے معاملے پر منتخب ارکان کی جانب سے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر سوچ نہ اپنانے کو 'ناقابلِ معافی' قرار دیا۔


صدر اوباما کا کہنا تھا کہ کہ ان کٹوتیوں کے اثرات کی وجہ سے امریکی معیشت ایک فیصد تک سست روی کا شکار ہو گی اور اس کے نتیجے میں ساڑھے سات لاکھ ملازمتیں جا سکتی ہیں۔ ہمیں ایسی کٹوتیاں نہیں کرنی چاہیں جن پر کاروباراور کارکنوں کا دارومدار ہو۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کا کہنا ہے امریکی افواج کو بھی ان کٹوتیوں سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس کی جنگی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں ہوگی، انہوں نے کہا کہ رواں سال اپریل میں امریکی بحریہ کے 80 جہاز اور ہیلی کاپٹرز غیر فعال کردئیے جائیں گے، فضائیہ کے جہازوں کی پروازوں کا دورانیہ بھی کم کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہے جب کہ افغانستان میں تعینات دستوں کےعلاوہ تمام یونٹس کی تربیت پربھی پابندی عائدکردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سرکاری اخراجات میں خود کار کٹوتیوں پر دو سال قبل سے کام ہو رہا تھا جس سے بچنے کے لیے صدر اوباما نےآخری کوشش کے طور پر کانگریس کے رہنماؤں کو وائٹ ہاؤس طلب کیا تھا مگر اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
Load Next Story