بھارت نیوزی لینڈ کے میچ میں کیوریٹر کی جانب سے پچ فکسنگ کا انکشاف

ویڈیو میں کیوریٹر پچ کو پاؤں سے اکھاڑنے اور خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے


Sports Desk October 25, 2017
ویڈیو میں کیوریٹر پچ کو پاؤں سے اکھاڑنے اور خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ فوٹو: فائل

بھارت میں کیوریٹر بکیز کی ایماء پر پچ فکسنگ کرنے لگے، صحافی نے سٹنگ آپریشن کے دوران بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان آج دوسرے ون ڈے میچ سے قبل کیوریٹر کو لالچ دے کر پچ خراب کرنے کا بڑا انکشاف کر دیا۔

بھارتی ٹی وی کے ایک رپورٹر نے اسٹنگ آپریشن کے دوران پچ کے نگران کیوریٹر 68 سالہ پندورنگ سلگاﺅنکر کو نیوزی لینڈ اور بھارت کے مابین آج پونے میں ہونے والے دوسرے ون ڈے میچ کیلیے اپنی مرضی کی پچ تیار کرنے کےلئے رقم کا لالچ دیا تو کیوریٹر نے رپورٹر کے دیئے گئے ٹاسک کے مطابق پچ خراب کی۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی وڈیو میں بکی کے روپ میں ٹی وی رپورٹر پچ کے نگران کو اپنی مرضی کی پچ بنانے کا کہہ رہا ہے، جس پر کیوریٹر پچ کو پاؤں سے اکھاڑنے اور خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پچ تنازع سامنے آنے کے بعد بی سی سی آئی نے میچ کچھ دیر کے لئے روکا تاہم آئی سی سی کے میچ ریفری نے پچ کی جانچ پڑتال کی اور میچ کھیلنے کی اجازت دے دی۔ مہاراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن نے سلگاﺅنکر کے گراﺅنڈ میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام عہدوں سے فوری طور پر برطرف اور پچ خراب کرنے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

بھارتی بورڈ کے قانون کے مطابق کوئی بھی غیر متعلقہ شخص پچ تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا چاہے وہ صحافی ہی کیوں نہ ہو۔ بی سی سی آئی کے قائم مقام سیکرٹری امیتابھ چوہدری کا کہنا ہے کہ غیر متعلقہ شخص کی پچ تک رسائی کا جواب اینٹی کرپشن یونٹ کو دینا چاہیے اور اینٹی کرپشن یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہر ذمہ دار اس بات کا جواب دینے کا پابند ہے۔ بی سی سی آئی کرکٹ میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے، پچ فکسنگ کا معاملہ حیران کن ہے، اس حوالے سے فوری کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 68 سالہ سلگاﺅنکر بھارت کی جانب سے فاسٹ بولر کے طور پر 63 فرسٹ کلاس میچز کھیل چکے ہیں جس میں انہوں نے 214 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ مہاراشٹرا رانچی ٹرافی ٹیم کے چیف سلیکٹر بھی رہ چکے ہیں۔ رواں سال فروری میں اسی پچ پر آسٹریلیا اور بھارت کے مابین ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا اور آئی سی سی نے پچ کو ناقص قرار دیا تھا، اس پچ کے نگران بھی سلگاﺅنکر ہی تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں