افغانستان طالبان کی پشت پناہی کررہا ہے۔ رحمن ملک

افغان حکام ہی طالبان کی حمایت کررہے ہیں، وہی ان کو کھانا اور گھر فراہم کرتے ہیں۔ رحمن ملک

افغان حکام ہی طالبان کی حمایت کررہے ہیں، وہی ان کو کھانا اور گھر فراہم کرتے ہیں۔ رحمن ملک

پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ افغان حکومت سینئر پاکستانی طالبان کے لیڈر کی حمایت کر ہی ہے۔ جو کہ اسلام آباد حکومت کا کا تختہ الٹنے کے لئے لڑرہا ہے۔

اس طرح کے الزامات سے عسکریت پسندوں پرسرحد پار حملوں میں کشیدگی بڑھے گی۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کمانڈر فضل اللہ افغانستان سے پاکستان سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرتے رہے ہیں۔ وہ کئی سال پہلے سوات میں پاکستانی فوج کی سخت کاروائی کے وقت فرار ہوگیا تھا۔پاکستان نے کئی بار افغانستان سے فضل اللہ کا مطالبہ کیا ہے، سرحد پار فضل اللہ کے سینکڑوں کی تعداد میں جنگجوؤں موجود ہیں جو سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔

وزیرداخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ افغان حکام ہی طالبان کی حمایت کررہے ہیں، وہی ان کو کھانا اور گھر فراہم کرتے ہیں۔


افغان حکام کا کہنا ہے کہ خود پاکستان کی طالبان کی حمایت کرنے کی ایک طویل تاریخ موجود ہے۔ امریکی اور افغان حکام کا کہنا ہے کہ فضل اللہ کی موجودگی کے بارے میں کوئی صداقت نہیں ہے جبکہ پاکستان انٹیلی جنس اور طالبان کے درمیان طویل المیعاد تعلقات موجود ہیں۔

1990 کے وسط میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے تحریک طالبان کی حمایت کی تھی۔ رحمن ملک نے افغانستان میں طالبان کی حمایت کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے اور نہ مزید کوئی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر داخلہ رحمن ملک کے دعوے اور الزامات بے بنیاد ہیں۔

 
Load Next Story