بیگ چھیننے کا معاملہ ایکسپریس نے مثاثرہ طالبات کو ڈھونڈ نکالا
متاثرہ طالبات کاتعلق گورنمنٹ ڈگری کالج سے ہے، گلستان جوہر ہلاک 13 کی رہائشی ہیں
گلستان جوہر میں طالبات سے بیگ چھینے جانے کا معاملہ، ایکسپریس نے مثاثرہ طالبات کوڈھونڈ نکالا، متاثرہ طالبات گورنمنٹ ڈگری کالج کی ہیں اورگلستان جوہر بلاک 13 کی رہائشی ہیں ، متاثرہ طالبہ فریال شیخ کے والد کا کہنا ہے کہ بچیاں لٹیروں کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئیں اور وہ یہ سمجھیں کہ چھرا مار آگیا ہے لیکن وہ تو لٹیرا نکلا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ابھی چھرا مار کا خوف خواتین کے دل و دماغ سے نہیں نکلا تھا کہ ایک انوکھی واردات کی فوٹیج منظرعام پر آگئی منگل کو گلستانِ جوہر بلاک 13 میں موٹر سائیکل سوار ملزمان طالبات سے بیگ چھین کر فرار ہو گئے تھے بیگ چھینے کی واردات کے دوران ایک طالبہ مزاحمت کرتے ہوئے بیگ چھین کر فرار ہونے والے موٹر سائیکل سوار لٹیرے کے پیچھے تک دوڑی مگر وہ سڑک پر گرنے سے زخمی ہوگئی، ایکسپریس نے معاملہ اٹھایا تو پولیس حرکت میں آگئی اور متاثرہ طالبات کی تلاش شروع کر دی گئی ، گزشتہ روز ایکسپریس نیوز نے متاثرہ طالبات کو ڈھونڈ نکلا ، متاثرہ طالبات کا نام فریال اور ماریہ ہے جو فراز ویو اور اومیگا ہائیٹس کی رہائشی ہیں اور گورنمنٹ ڈگری کالج بلاک 12 میں فرسٹ ایئرمیں زیر تعلیم ہیں متاثرہ طالبات منگل کو کالج سے واپس گھر جا رہی تھیں کہ سنسان گلی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ڈاکوؤں نے انھیں روکا اور ان سے بیگ چھین کر فرار ہو گئے ۔
متاثرہ طالبہ فریال کے والد شیخ محمد رؤف نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو روزانہ خود کالج چھوڑنے اور لینے جاتے تھے لیکن منگل کو مصروفیات کے باعث نہ جا سکے اور ان کی بیٹی اپنی سہیلی ماریہ کے ہمراہ کالج چلی گئی جب واپس گھر آ رہی تھی کہ بلاک 13 میں سنسان گلی میں موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان جن میں سے ایک ملزم نے چہرا چھپانے کےلیے ہیلمٹ اور دوسرے سے نقاب پہنا ہوا تھا اور سر پر پی کیپ تھی کہ جو کچھ ہے دے دو، اسی دوران مریم وہاں سے بھاگی اور ملزمان نے ان کی بیٹی فریال سے بیگ چھین لیا ۔
اس دوران ان کی بیٹی نے مزاحمت کی جس کے باعث وہ سڑک پر گرنے سے زخمی بھی ہوگی ، انھوں نے بتایا کہ ملزمان آگے جا کر دوبارہ آئے اور فریال کی سہیلی ماریہ سے بھی اس کا بیگ چھینا جس میں اس کا موبائل فون اور دیگر اشیا تھی ، متاثرہ طالبہ فریال کے والد کا کہنا ہے کہ دونوں طالبات کے بیگ میں مختلف کتابیں اور نوٹس تھے جو پورے سال کی محنت تھی اور وہ لٹیرے اپنے ہمراہ لے گئے متاثرہ طالبات کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ گلستان جوہر میں پولیس اور رینجرز کی نفری میں مزید اضافہ کیا جائے، دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا کہ متاثرہ طالبات کے بیانات قلمند کرلیے جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ابھی چھرا مار کا خوف خواتین کے دل و دماغ سے نہیں نکلا تھا کہ ایک انوکھی واردات کی فوٹیج منظرعام پر آگئی منگل کو گلستانِ جوہر بلاک 13 میں موٹر سائیکل سوار ملزمان طالبات سے بیگ چھین کر فرار ہو گئے تھے بیگ چھینے کی واردات کے دوران ایک طالبہ مزاحمت کرتے ہوئے بیگ چھین کر فرار ہونے والے موٹر سائیکل سوار لٹیرے کے پیچھے تک دوڑی مگر وہ سڑک پر گرنے سے زخمی ہوگئی، ایکسپریس نے معاملہ اٹھایا تو پولیس حرکت میں آگئی اور متاثرہ طالبات کی تلاش شروع کر دی گئی ، گزشتہ روز ایکسپریس نیوز نے متاثرہ طالبات کو ڈھونڈ نکلا ، متاثرہ طالبات کا نام فریال اور ماریہ ہے جو فراز ویو اور اومیگا ہائیٹس کی رہائشی ہیں اور گورنمنٹ ڈگری کالج بلاک 12 میں فرسٹ ایئرمیں زیر تعلیم ہیں متاثرہ طالبات منگل کو کالج سے واپس گھر جا رہی تھیں کہ سنسان گلی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ڈاکوؤں نے انھیں روکا اور ان سے بیگ چھین کر فرار ہو گئے ۔
متاثرہ طالبہ فریال کے والد شیخ محمد رؤف نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو روزانہ خود کالج چھوڑنے اور لینے جاتے تھے لیکن منگل کو مصروفیات کے باعث نہ جا سکے اور ان کی بیٹی اپنی سہیلی ماریہ کے ہمراہ کالج چلی گئی جب واپس گھر آ رہی تھی کہ بلاک 13 میں سنسان گلی میں موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان جن میں سے ایک ملزم نے چہرا چھپانے کےلیے ہیلمٹ اور دوسرے سے نقاب پہنا ہوا تھا اور سر پر پی کیپ تھی کہ جو کچھ ہے دے دو، اسی دوران مریم وہاں سے بھاگی اور ملزمان نے ان کی بیٹی فریال سے بیگ چھین لیا ۔
اس دوران ان کی بیٹی نے مزاحمت کی جس کے باعث وہ سڑک پر گرنے سے زخمی بھی ہوگی ، انھوں نے بتایا کہ ملزمان آگے جا کر دوبارہ آئے اور فریال کی سہیلی ماریہ سے بھی اس کا بیگ چھینا جس میں اس کا موبائل فون اور دیگر اشیا تھی ، متاثرہ طالبہ فریال کے والد کا کہنا ہے کہ دونوں طالبات کے بیگ میں مختلف کتابیں اور نوٹس تھے جو پورے سال کی محنت تھی اور وہ لٹیرے اپنے ہمراہ لے گئے متاثرہ طالبات کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ گلستان جوہر میں پولیس اور رینجرز کی نفری میں مزید اضافہ کیا جائے، دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا کہ متاثرہ طالبات کے بیانات قلمند کرلیے جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔