این آراوناقابل قبولملک اداروں میں تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا ایکسپریس فورم

حکومت اور اداروں میں کوئی تصادم ہے نہ این آر او کی طرف دیکھ رہے ہیں، احتساب سب کا ہونا چاہیے، لیاقت بلوچ

لاہور:لیاقت بلوچ،محمودالرشید،بیرسٹرعامرحسن،امیربہادرہوتی ایکسپریس فورم میں شریک گفتگو ہیں

اندرونی و بیرونی حالات کے پیش نظر ملک اداروں کے ساتھ تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاسی جماعتوں کو اپنی حدود و قیود طے کرنا ہوں گی، اس وقت شدید بحران کی کیفیت ہے، حکومت کو تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر قبل از وقت انتخابات کی طرف جانا چاہیے، این آر او جمہوریت پر دھبہ ہے، اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے اور سڑکوں پر آئیں گے۔


مسلم لیگ (ن) کسی این آر او کی طرف نہیں دیکھ رہی بلکہ ہم تمام کیسز کا سامنا کر رہے ہیں، حکومت اور اداروں کے درمیان محاذ آرائی کی خبریں غلط ہیں، ان خیالات کا اظہار حکومتی واپوزیشن جماعتوں کے مرکزی رہنمائوں نے ''موجودہ سیاسی صورت حال'' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا، فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے انجام دیے، وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور پنجاب زعیم قادری نے کہا کہ حکومت اوراداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہے، نواز شریف نے عدالتی فیصلے کے فوری بعد خود کو اقتدار سے الگ کیا اور وزیراعظم ہائوس چھوڑ دیا تاہم کسی فیصلے کو تسلیم نہ کرنا ہر شخص کا آئینی حق ہے، فیصلہ اقامے پر آیا جو تینوں پٹیشنز میں موجود ہی نہیں تھا، ہم سمجھتے ہیں تفتیش کے بغیر سزا دینا خلاف قانون ہے، جو بھی فیصلہ آئے گا اسے قوم کے سامنے رکھیں گے اور اگر کہیں ہمیں دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی گئی تو عوام میں جائیں گے، مسلم لیگ (ن) کسی این آر او کی طرف نہیں دیکھ رہی، سیاسی جماعتوں کو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں کام کرنا چاہیے، جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں سول ملٹری تعلقات کبھی بھی نارمل نہیں رہے۔

ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو اور اب نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس کے نتائج آج بھی موجود ہیں اور ملک بحران کا شکار ہے، این آراو کے امکانات کم ہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو یہ جمہوری اداروں کیلیے خطرناک ہو گا، اسے قبول نہیں کریں گے، ہم ایک خاندان کے احتساب کے خلاف ہیں، احتساب سب کا ہونا چاہیے، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہم نے این آراو کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دیا ہے، ماضی میں ہونے والا این آراو ایک بدنما دھبہ ہے، حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اگلے الیکشن کا اعلان کرے تاکہ مزید مشکلات سے بچا جا سکے، نواز شریف کو تصادم کی طرف نہیں جانا چاہیے، پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات اور مختلف حلقوں کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کو سمجھانے جیسی باتوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں تصادم ہے اور یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کس طرف سے ہے، سب کو پارلیمنٹ کے وقار کیلیے اکٹھا ہونا ہو گا، این آر او درست نہیں، نیب کا قانون سب کیلیے مختلف ہے، پارلیمنٹ سے احتساب کا موثر نظام بنانا وقت کی ضرورت ہے، عوامی نیشنل پارٹی پنجاب کے ترجمان امیر بہادر خان ہوتی نے کہا کہ ملک دہشت گردی کا شکار ہے، اس صورت حال میں ملک اداروں کے ساتھ تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا، بات پاناما سے اقامہ تک گئی، اب عمران خان اور جہانگیر ترین بھی قانون کی زد میں آئیں گے، یہ سلسلہ رکنا نہیں چاہیے بلکہ سب کا احتساب ہونا چاہیے، ہم این آراو کے سخت مخالف ہیں۔
Load Next Story