نیب ریفرنسز نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری جاری

نواز شریف 3 نومبر کو پیش ہوں، عدالت کا حکم


Numainda Express/ October 26, 2017
نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر پر فرد جرم لندن فلیٹس، العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز پر عائد کی گئی تھی۔ فوٹو: فائل

احتساب عدالت نے 2 نیب ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

گزشتہ روز مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر چوتھی مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز شریف کی جانب سے ان کے نمائندے ظافر خان موجود تھے، خواجہ حارث نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف عمرہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپس آرہے تھے کہ ان کی اہلیہ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، کلثوم نوازکو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں ان کی بلڈ ٹرانسفیوژن ہونا ہے، اس وجہ سے نوازشریف کو چند دن رکنا پڑے گا، ان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لیے مزید15دن کیلیے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، ان کی جگہ ظافر خان پیش ہوتے رہیں گے۔



پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے درخواست کی مخالفت کی اور کہاکہ عدالت نے پہلے بھی15دن کا وقت دیا تھا، لگتا ہے ملزم عدالت کو غیرسنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ضمانتی مچلکے ضبط کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ فاضل جج محمد بشیر نے کہاکہ آپ تبصرہ نہ کریں اور صرف قانونی بات کریں، آپ کا اسلحہ قانونی کتب ہیں، صرف وہ چلائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد

فاضل جج نے پراسیکیوٹرنیب کو جھاڑ پلادی اور ریمارکس دیے کہ ان کے کہنے پر چلوں گا نہ آپ کے کہنے پر، میں قانون کے مطابق چل رہا ہوں، تبصرہ نہ کریں، یہ بھی نہ کہیں کہ عدالت کو ایزی لیا جارہا ہے، یہاں مجمع نہیں لگا کہ آپ ایسی باتیں کررہے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہاکہ 3 ریفرنسز کو یکجا کرنے کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر رکھی ہے جس پر2 نومبر کوسماعت ہوگی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کو ہائیکورٹ کاکوئی نوٹس نہیں ملا۔



بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنس میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ضامن کو نوٹس جاری کردیے اور قرار دیا کہ3نومبر سے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔ استغاثہ کے گواہان جہانگیر احمد اورایس ای سی پی کی افسر سدرہ منصور عدالت میں موجود تھیں لیکن ان کے بیانات قلم بند نہیں کیے جاسکے۔



عدالت نے قرار دیا کہ نوازشریف آئندہ سماعت پر بھی پیش نہ ہوئے تو ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جائیں گے۔ عدالت میں کلثوم نوازکی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی گئی، میڈیکل اونکالوجسٹ ڈاکٹر ڈینیئل کرل کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ میں بتایاگیا کہ کلثوم نواز کو23اکتوبر کو اسپتال لایا گیا تھا، دواؤں کے استعمال کے باعث ان کی حالت بہتر ہورہی ہے، ایک روز بعد انھیں ڈسچارج کیا جاسکتا ہے۔

قبل ازیں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر قافلے کی صورت میں فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس پہنچے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے،400اہلکارجوڈیشل کمپلیس کے اطراف تعینات کیے گئے، متعدد کارکنان بھی موجود تھے۔ طارق فضل، طلال چوہدری، مریم اورنگزیب، آصف کرمانی، طارق فاطمی اور پرویز رشید سمیت12افراد کو احتساب عدالت کے اندر جانے کی اجازت دی گئی جبکہ رکن قومی اسمبلی شکیلہ لقمان، سینٹر نزہت صادق فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی آئیں تو فہرست میں نام نہ ہونے کی وجہ سے انھیں سیکیورٹی اہلکار نے دروازے پر ہی روک لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں