جعلی دوائوں کیخلاف آپریشن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹاسک فورس قائم کردی
دوائوں کی امپورٹ پالیسی نہ ہونےسےمارکیٹوںمیں بیرون ممالک سےمنگوائی جانےوالی ملٹی وٹامن اورجنسی دوائوں کی بھرمارہوگئی.
ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی نے پہلی بارکراچی سمیت ملک بھر میں جعلی ، غیرمعیاری ادویات اوربیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی غیررجسٹرڈ ملٹی وٹامن ادویات کے خلاف کارروائی کیلیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ٹاسک فورس قائم کردی.
جوکراچی سمیت ملک بھر میں ہنگامی بنیادوں پرفروخت کی جانے والی غیررجسٹردہربل ،ویونانی اورایلوپیتھک ادویات کی فروخت اور امپورٹرزکے خلاف بھرپورکارروائی کریگی ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹوارشدفاروق فہیم نے ٹاسک فورس کمیٹی میںگریٖڈ 19کے نمائندوںکی نامزدگیوںکیلیے آئی جی پولیس سندھ، ڈائریکٹر ایف آئی اے اورچاروں صوبائی سیکریٹریز صحت کومکتوب لکھا ہے جس میں ان سربراہوں سے کہاگیا ہے کہ جعلی اورغیر معیاری ادویات کے خلاف آپریشن اورقانونی کارروائی کے لیے ٹاسک فورس کمیٹی میں نمائندوں کے نام بھیجے جائیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے بعد پہلی بار جعلی وغیر معیاری اور بیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی غیر رجسٹرڈ ملٹی وٹامن دوائوں سمیت غیر رجسٹرڈیونانی، ہومیواورایلوپیتھک ادویات کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، معلوم ہوا کہ ٹاسک فورس کمیٹی میں فیڈرل اورصوبائی ڈرگ انسپکٹرز بھی شامل ہوں گے جو جعلی اور غیر معیاری ادویات کی تصدیق کریںگے۔
ریگولیٹری اتھارٹی کے ذمے دار افسر کے مطابق گزشتہ 2سال سے دوائوں کی امپورٹ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی سمیت ملک بھر میں درجنوں ملٹی وٹامن اورجنسی ادویات کے نام پربیرون ممالک سے منگوائی جانے والی ادویات کی بھرمار ہوگئی ہے اور سادہ لوح عوام کو بے وقوف بناکربیرون ممالک کی ملٹی وٹامن ادویات، دودھ، مختلف اقسام کے ٹانکس کھلے عام مارکیٹ میں فروخت کیے جارہے ہیں۔
ان میں سے بیشترغیر رجسٹرڈ ہیں جن کی خریدوفروخت غیرقانونی ہے، ٹاسک فورس کمیٹی نے عوام سے بھی اپیل کی ہے وہ بیرون ممالک سے درآمدکی جانیوالی ایسی ادویات جن کے بارے میں معلوم نہ ہو استعمال کرنے سے گریزکریں کیونکہ نہیں معلوم بیرون ممالک کی ملٹی وٹامن میں کون کون سے اجزا شامل کیے گئے ہیں جس سے انسانی صحت کو بھی شدیدخطرات لاحق ہورہے ہیں ، ٹاسک فورس کمیٹی نے کہا ہے کہ ان ادویات کی کوالٹی پر ماہرین کے تحفظات ہیں اوران میں سے بیشتر ادویات ملک میں رجسٹرڈ بھی نہیں اور غیررجسٹرڈ ادویات کی فروخت ڈرگ ایکٹ کے تحت قابل جرم ہے۔
کمیٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ وہ دکاندار کے کہنے یا بیرون ممالک کے لیبل دیکھ کر ایسی ادویات کا استعمال ہرگزنہ کریں، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹاسک فورس کمیٹی قائم کردی ہے جو رواں ماہ سے کراچی سمیت ملک بھر میں جعلی، غیر معیاری، غیر رجسٹرڈاور بیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی غیر رجسٹرڈ ملٹی وٹامن ادویات کی فروخت کیخلاف قانونی کارروائی کریگی۔
جوکراچی سمیت ملک بھر میں ہنگامی بنیادوں پرفروخت کی جانے والی غیررجسٹردہربل ،ویونانی اورایلوپیتھک ادویات کی فروخت اور امپورٹرزکے خلاف بھرپورکارروائی کریگی ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹوارشدفاروق فہیم نے ٹاسک فورس کمیٹی میںگریٖڈ 19کے نمائندوںکی نامزدگیوںکیلیے آئی جی پولیس سندھ، ڈائریکٹر ایف آئی اے اورچاروں صوبائی سیکریٹریز صحت کومکتوب لکھا ہے جس میں ان سربراہوں سے کہاگیا ہے کہ جعلی اورغیر معیاری ادویات کے خلاف آپریشن اورقانونی کارروائی کے لیے ٹاسک فورس کمیٹی میں نمائندوں کے نام بھیجے جائیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے بعد پہلی بار جعلی وغیر معیاری اور بیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی غیر رجسٹرڈ ملٹی وٹامن دوائوں سمیت غیر رجسٹرڈیونانی، ہومیواورایلوپیتھک ادویات کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، معلوم ہوا کہ ٹاسک فورس کمیٹی میں فیڈرل اورصوبائی ڈرگ انسپکٹرز بھی شامل ہوں گے جو جعلی اور غیر معیاری ادویات کی تصدیق کریںگے۔
ریگولیٹری اتھارٹی کے ذمے دار افسر کے مطابق گزشتہ 2سال سے دوائوں کی امپورٹ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی سمیت ملک بھر میں درجنوں ملٹی وٹامن اورجنسی ادویات کے نام پربیرون ممالک سے منگوائی جانے والی ادویات کی بھرمار ہوگئی ہے اور سادہ لوح عوام کو بے وقوف بناکربیرون ممالک کی ملٹی وٹامن ادویات، دودھ، مختلف اقسام کے ٹانکس کھلے عام مارکیٹ میں فروخت کیے جارہے ہیں۔
ان میں سے بیشترغیر رجسٹرڈ ہیں جن کی خریدوفروخت غیرقانونی ہے، ٹاسک فورس کمیٹی نے عوام سے بھی اپیل کی ہے وہ بیرون ممالک سے درآمدکی جانیوالی ایسی ادویات جن کے بارے میں معلوم نہ ہو استعمال کرنے سے گریزکریں کیونکہ نہیں معلوم بیرون ممالک کی ملٹی وٹامن میں کون کون سے اجزا شامل کیے گئے ہیں جس سے انسانی صحت کو بھی شدیدخطرات لاحق ہورہے ہیں ، ٹاسک فورس کمیٹی نے کہا ہے کہ ان ادویات کی کوالٹی پر ماہرین کے تحفظات ہیں اوران میں سے بیشتر ادویات ملک میں رجسٹرڈ بھی نہیں اور غیررجسٹرڈ ادویات کی فروخت ڈرگ ایکٹ کے تحت قابل جرم ہے۔
کمیٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ وہ دکاندار کے کہنے یا بیرون ممالک کے لیبل دیکھ کر ایسی ادویات کا استعمال ہرگزنہ کریں، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹاسک فورس کمیٹی قائم کردی ہے جو رواں ماہ سے کراچی سمیت ملک بھر میں جعلی، غیر معیاری، غیر رجسٹرڈاور بیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی غیر رجسٹرڈ ملٹی وٹامن ادویات کی فروخت کیخلاف قانونی کارروائی کریگی۔