عدالتی حکم عدولی پر ڈی ایس پی اور پولیس انسپکٹر کی گرفتاری کاحکم

ممنوعہ ادویہ رکھنے کے الزام میں ملوث زمان اورفہیم کے مقدمے میںافسران غیر حاضر رہے.


Staff Reporter March 03, 2013
دوا ساز کمپنی کی انتظامیہ کو گرفتار کرنے کے کیلیے ڈی آئی جی پشاور کو احکامات جاری۔ فوٹو: فائل

ڈرگ کورٹ نے پشاور کی دوا ساز کمپنی کی انتظامیہ کو گرفتار کرنے کیلیے ڈی آئی جی پشاور کو احکامات جاری کردیے ہیں اور عدالتی حکم عدولی پر ڈی ایس پی اور پولیس انسپکٹر کی گرفتاری کیلیے ڈی آئی جی غربی کو ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کو ڈرگ کورٹ کے چیئرمین ساتھی محمد اسحاق ،ممبران ڈاکٹر جاوید بخاری اور ڈاکٹر نگہت قادری نے غیرمعیاری ادویہ بنانے کے الزام میں مفرور پشاور کی دوا ساز کمپنی کے ڈائریکٹر فاروق بیگ ، ایم ڈی خالد صدیقی اور آزاد نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی پشاور کو انھیں گرفتار کرکے 29مارچ کو کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

5

استغاثہ کے مطابق 18اپریل2006کو ڈرگ انسپکٹر نے ٹنڈوآدم میں مقامی میڈیکل اسٹورز پر چھاپہ مار کر مذکورہ کمپنی کی غیرمعیاری دوا برآمد کی تھی ،ملزمان 7برس سے مفرور ہیں ، دریں اثنا اس ہی کورٹ نے ممنوعہ ادویہ رکھنے کے الزام میں ملوث زمان شاہد اور محمد فہیم کے مقدمے میں 8برس گزرجانے کے باوجود گواہی کیلیے کورٹ میں پیش نہ ہونے پر ڈی ایس پی جاوید عباسی اور انسپکٹر گلفراز کی گرفتاری کیلیے ڈی آئی جی ویسٹ کو حکم دیا ہے اور 20مارچ کو کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

استغاثہ کے مطابق 21جنوری2006کو پولیس انسپکٹر نے ملزمان سے پیلا اسکول نارتھ کراچی کے علاقے سے ملزمان کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے بھاری مقدار میں ممنوعہ ادوایہ برآمد کی تھی گزشتہ آٹھ برس سے مقدمہ التوا کا شکار ہے کورٹ نے متعدد بار نوٹس جاری کیے اور مزکورہ افسران کو گواہی کیلیے کورٹ میں طلب کیا تھا لیکن پولیس افسران نے عدالتی احکامات کو نظرانداز کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں