ماضی کا خطرناک پاکستانی پیس اٹیک بے اثر ہوگیا

ٹیسٹ میں 45.89 کی اوسط سے19وکٹیں، پروٹیز نے53 پلیئرز کو ٹھکانے لگایا

کیریئر میں17وکٹیں پانے والے اکرم کی بات کو پلیئرز سنجیدگی سے نہیں لیتے، ذرائع فوٹو: فائل

KARACHI:
ماضی کا خطرناک پاکستانی پیس اٹیک بے اثر ہوگیا۔

سازگار کنڈیشنز اور پچز کے باوجود جنوبی افریقہ کیخلاف کوئی بھی فاسٹ بولر تاثر نہ چھوڑ سکا، 3 ٹیسٹ میں مجموعی طور پر45.89 کی اوسط سے19 وکٹیں ہی ہاتھ آئیں، دوسری جانب میزبان پیسرز نے17.58کی اوسط سے 53 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اس سے پاکستانی بولنگ کوچ محمد اکرم کی اہلیت پر سوالیہ نشان ثبت ہو گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے ٹیسٹ کیریئر میں صرف 17 وکٹیں لینے والے سابق پیسر کی بات کو موجودہ کھلاڑی زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے، نہ ہی ان میں کوئی ایسی کرشماتی صلاحیت ہے جس کی بنیاد پر بولنگ میں بہتری لا سکیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ سے سیریز میں توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ پاکستانی فاسٹ بولرز بھی حریف بیٹسمینوں کا جینا دوبھر کردیں گے مگر ایسا کچھ نہیں ہو سکا، فاسٹ بولرز نے تین میچز میں مجموعی طور پر872 رنز دے کر 45.89 کی اوسط سے19 وکٹیں حاصل کیں،احسان عادل ڈیبیو پر 12.1 اوورز کرنے کے بعد ہی انجرڈ ہوگئے۔




راحت علی نے اننگز میں 6 پلیئرز کو آؤٹ تو کیا مگر 127 رنز کی پٹائی برداشت کی، تھک ہار کر پروٹیز خود ہی وکٹیں پیش کرتے رہے،اس میں ان کی بولنگ کا زیادہ کمال نہ تھا ،عمر گل نے 234 رنز کے عوض5 وکٹیں 46.80 کی بھاری اوسط سے لیں، جنید خان نے انجرڈ ہونے سے پہلے واحد ٹیسٹ میں 96 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا، طویل رن اپ کے ساتھ اسپن بولنگ کرتے دکھائی دینے والے تنویر احمد واحد میچ 60رنز دے کر ایک وکٹ لے سکے۔

محمد عرفان کو لمبے قد کی وجہ سے ہوا بنا کر پیش کیا گیا مگر انھوں نے67 کی بھاری اوسط سے 201 رنز دے کر 3 ہی پلیئرز کو میدان بدر کیا،دوسری جانب پروٹیز فاسٹ بولرز نے 17.58 کی اوسط سے 53 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، بیٹنگ کے ساتھ دونوں ٹیموں کے درمیان یہی بات واضح فرق نظر آئی، اس سے بولنگ کوچ محمد اکرم کی اہلیت پر سوالیہ نشان ثبت ہو گیا، ان پر پہلے ہی سفارشی کا لیبل لگا ہوا ہے، ٹیم ذرائع کے مطابق9 ٹیسٹ میں17 وکٹیں لینے والے سابق پیسرکی بات کو پلیئرز سنجیدگی سے نہیں لیتے، نہ ہی ان کے پاس سکھانے کو کچھ زیادہ چیزیں ہیں۔
Load Next Story