20 فیصد گردوں کی تجارت لاہور میں ہوتی ہے ادیب رضوی

سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں بل کی منظوری دی گئی، گھنائونے کاروبار سے انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے۔

دوسرے صوبے بھی سندھ اسمبلی کی تقلید کریں، پریس کانفرنس سے خطاب ،اراکین اسمبلی سے اظہار تشکر. فوٹو: فائل

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورو لوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے سربراہ پروفیسر ادیب الحسن رضوی نے کہا ہے کہ سندھ پہلا صوبہ ہے۔

جہاں صوبے کی اسمبلی میں بعدازمرگ انسانی اعضا وٹشوکی پیوندکاری کا بل منظور کیاگیا ہے، دوسرے صوبے بھی اس کی تقلید کریں، یہ بات انھوں نے ہفتے کو ایس آئی یوٹی میں اسمبلی سے بل کی منظوری پر اظہار تشکرکرتے ہوئے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈاکٹر بخش علی، ڈاکٹر فاطمہ جواد سمیت دیگر ماہرین بھی موجود تھے، انھوں نے کہاکہ اس بل کی منظوری کے بعد صوبے میں تجارتی بنیادوں پر انسانی اعضا کی پیوندکاری قابل گرفت جرم ہوگئی ہے۔


20 فیصد گردوں کی تجارت کا کام لاہور اور اس کے دیہی علاقوں میں جاری ہے جوایک منظم اندازسے کیا جا رہا ہے، اس کاروبار سے انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے، انھوں نے اسپیکرسمیت اراکان سندھ اسمبلی کو مبارکباد دی اور کہاکہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں اس بل کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد اب صوبے میں بعدازمرگ انسانی اعضاکی پیوندکاری کے بل کی منظوری سے تجارتی بنیادوں پر گردوں کی خریدوفروخت اور علاج قابل گرفت جرم ہوگیا، انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل بعدازمرگ انسانی اعضا اورٹشوکے بل کیلیے آرڈیننس جاری کیاگیا تھا جوبعد قومی اسمبلی سے منظورکیاگیاتھا۔



تاہم 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد صحت سے متعلق تمام بل جوقومی اسمبلی سے منظورکیے گئے تھے، انھوں نے کہاکہ ملک میں بعدازمرگ انسانی اعضا کی پیوندکاری کے بل کا مسودہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے 15سال قبل بھیجا تھا جوسردخانے کی نذرکردیاگیا تھا تاہم سابق صدر پرویز مشرف نے2007 ملک میں بعدازمرگ انسانی اعضاکی پیوندکاری کے حوالے سے آرڈینس جاری کیاتھا جس کے بعد اس بل کوقومی اسمبلی میں پیش کیاگیااوراسے منطورکیاگیاتھاجو بعدازمرگ انسانی اعضا وٹشو کی پیوند کاری کاقانون بن گیا، 18ویں ترمیم کے بعداب صوبائی اسمبلی نے بھی اس بل کی منظوری دیدی ہے۔
Load Next Story