پرانے قانون کے تحت بھی حلقہ بندیوں کیلئے تیار ہیں الیکشن کمیشن

سیکرٹری قانون کو آئینی ترمیم کے لیے 7 دن کی مہلت دی ہے،سیکرٹری الیکشن کمیشن

سیکرٹری قانون کو آئینی ترمیم کے لیے 7 دن کی مہلت دی ہے،سیکرٹری الیکشن کمیشن۔ فوٹو : فائل

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے نہ صرف حلقہ بندیوں کے لیے افسران کی تربیت مکمل کرلی ہے بلکہ پرانے یا نئے قانون کے تحت حلقہ بندیوں کے لیے بھی تیار ہے۔


نئی حلقہ بندیوں سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا معاملہ حل طلب ہے، سیکرٹری قانون اور چیف شماریات کے سامنے تمام صورتحال رکھی ہے جب کہ اگر یکم نومبر سے حلقہ بندیوں پر کام شروع کیا جائے تو بمشکل 30 اپریل کو مکمل ہوں گی۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیکرٹری قانون کو آئینی ترمیم کے لیے 7 دن کی مہلت دی ہے، حکومت سے مطالبہ کیا ہے مردم شماری کا حتمی نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے جب کہ پرانے یا نئے قانون کے تحت الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے لیے افسران کی تربیت مکمل کرلی ہے، حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی نظرثانی پر 4 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
Load Next Story