اسپین نے آزادی کا اعلان کرنے والی کاتالونیا کی حکومت برطرف کردی

وزیراعظم ماریانو راجاؤے نے کاتالونیا کی پارلیمنٹ تحلیل کرکے 21 دسمبر کو قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔


ویب ڈیسک October 28, 2017
کسی کو قانون سے بالاتر ہوکر فیصلہ کرنے کا حق حاصل نہیں، وزیر اعظم ماریانو راجاؤے۔ فوٹو: رائٹرز

اسپین کی حکومت نے آزادی کا اعلان کرنے والے نیم خودمختار علاقے کاتالونیا کی حکومت کو برطرف اور پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسپین کے وزیر اعظم ماریانو راجاؤے نے کاتالونیا کی علاقائی پارلیمنٹ کی جانب سے آزادی کے اعلان کے کچھ ہی دیر بعد وہاں کی حکومت کو برطرف اور پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا جب کہ 21 دسمبر کو قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کاتالونیا نے اسپین سے علیحدگی کااعلان کردیا

جرمنی، امریکا، فرانس اور برطانیہ نے اسپین کی مرکزی حکومت کے اس اقدام کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کاتالونیا کی آزادی کی مخالفت کی ہے۔ ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم ماریانو راجاؤے نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ قانون سے بالاتر ہوکر فیصلہ کرے، حالات کو معمول پر لانے کے لیے کاتالونیا پر براہ راست وفاق کا اقتدار نافذ کرنا ضروری ہے۔

ہسپانوی وزیراعظم نے کاتالونیہ حکومت کے سربراہ کارلیس پوگیمونٹ اور ان کی کابینہ کو فارغ کرتے ہوئے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی معطل کر دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کاتالونیا کی پارلیمنٹ نے رائے شماری کے بعد اسپین سے آزادی کا اعلان کر دیا تھا اور علیحدگی کے حق میں 70 جب کہ مخالفت میں 10 ووٹ ڈالے گئے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کاتالونیا ریفرنڈم میں 90 فیصد ووٹرز نے اسپین سے آزادی کے حق میں ووٹ دے دیا

وزیر اعظم ماریانو راجاؤے نے کہا کہ کاتالونیہ کے لوگوں نے اپنے مستقبل کا فیصلہ کیا تھا لیکن کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ قانون سے بلاتر ہو کر اپنے مطابق فیصلہ کرے۔ رواں ماہ کے اوائل میں کاتالونیا میں ریفرنڈم ہوا تھا جس میں 90 فیصد عوام نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تاہم اسپین کی مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں