سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کی منظوری دے دی
کابینہ کا 22 گریڈ کے افسر عبدالمجید دستی کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کا فیصلہ
سندھ کابینہ نے آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم محکمہ پولیس میں ترقیوں، تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق قواعد کو آئین و قانون کے مطابق بنانا چاہتے ہیں، ہم ایسے قواعد چاہتے ہیں جس سے پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئے ہو اور سیاسی حکومت کی رٹ قائم رہے۔
اجلاس کے دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ مارچ 2016 میں اے ڈی خواجہ کو او پی ایس پر آئی جی لایا گیا، سپریم کورٹ نے تمام او پی ایس پر پوسٹنگز ختم کردی ہیں اس لئے سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کو واپس کرے۔ کابینہ نے اللہ ڈنو خواجہ کو ہٹانے اور ان کی جگہ 22 گریڈ کے افسر مجید دستی کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کچھ ماہ سے آئی جی سندھ کو ہٹانے کی کوشش کررہی تھی تاہم اے ڈی خواجہ نے اپنے تبادلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے انہیں کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم محکمہ پولیس میں ترقیوں، تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق قواعد کو آئین و قانون کے مطابق بنانا چاہتے ہیں، ہم ایسے قواعد چاہتے ہیں جس سے پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئے ہو اور سیاسی حکومت کی رٹ قائم رہے۔
اجلاس کے دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ مارچ 2016 میں اے ڈی خواجہ کو او پی ایس پر آئی جی لایا گیا، سپریم کورٹ نے تمام او پی ایس پر پوسٹنگز ختم کردی ہیں اس لئے سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کو واپس کرے۔ کابینہ نے اللہ ڈنو خواجہ کو ہٹانے اور ان کی جگہ 22 گریڈ کے افسر مجید دستی کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کچھ ماہ سے آئی جی سندھ کو ہٹانے کی کوشش کررہی تھی تاہم اے ڈی خواجہ نے اپنے تبادلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے انہیں کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔