پردوں کو نظر انداز نہ کریں

پردے بنیادی طور پر سورج کی روشنی سے محفوظ رکھنے کے ساتھ کمرے کی تزئین و آرائش بھی کرتے ہیں۔

ردوں پر کی جانے والی سرمایہ کاری لمبی مدت تک منفعت بخش رہتی ہے۔ فوٹو: فائل

جس طرح آپ بیٹھے بیٹھے بور ہو جاتے ہیں اور کوئی تبدیلی اور کوئی نئی مصروفیت چاہتے ہیں اس کی وجہ ممکن ہے کہ آپ کا کمرہ اپنی جاذبیت کھو بیٹھا ہو۔

آپ کا وہاں دل نہ لگنے کی ایک وجہ کمرے کی یک سانیت، در و دیوار کے رنگ یا پردوں کا پرانا ہوجانا ہو، تو اپنے پردوں کو تبدیل کرکے اپنے کمرے کو جاذبیت عطا کریں۔ پردے بنیادی طور پر سورج کی روشنی سے محفوظ رکھنے کے ساتھ کمرے کی تزئین و آرائش بھی کرتے ہیں۔ دیواروں کا رنگ و روغن چند برس نکال ہی جاتا ہے اسی طرح پردوں پر کی جانے والی سرمایہ کاری بھی لمبی مدت تک منفعت بخش رہتی ہے۔

عام طور پر خواتین لائونج اور ڈرائنگ روم کے پردوںپر زیادہ توجہ دیتی ہیں اور ٹھیک ٹھاک رقم خرچ کر کے ان کمروں کی خوب صورتی بڑھاتی ہیں ان کے خیال میں ان ہی دو کمروں سے ان کے گھر کی شان دوبالا ہو سکتی ہے، کیوں کہ مہمانوں کا قیام بھی اس ہی حصے میں ہوتا ہے، مگر خواب گاہ کی حیثیت تو قطعی ذاتی ہوتی ہے، اگر آپ نے یہی سوچ کر اسے نظر انداز کیے رکھا تو آپ کی اکتاہٹ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نئے پردوںکی خریدرای سے قبل اپنے کمرے کی حدود اربعہ اور رنگ وغیرہ کو خصوصاً ملحوظ خاطر رکھیے کہ کمرے میں دھوپ کتنی آتی ہے اور کیا پردوں کا گہرا رنگ کمرے کے مختصر رقبے کے ساتھ قابل قبول ہو سکتا ہے؟ اس کے بعد پردوں کے ڈیزائن پر توجہ دیں۔ کیا آپ کو بہت پرتکلف قسم کے پردے درکار ہیں یا سادہ چنٹوں والے ہی مناسب ہیں؟ سادہ پردے بڑے اور چھوٹے دونوں کمروں میں جچتے ہیں۔

اگر آپ کمرے کے رنگوں کو مدہم اور ہلکا سا دبا ہوا رکھنا پسند کرتی ہیں تو سفید اور بھورے رنگ پر پردوں کے رنگ کھلتے ہوئے ہوں تو برے نہیں لگتے اور اگر متضاد قسم کی کلر سکیم ہو تو ہلکے رنگوں کے پردے بھی کِھلتے ہوئے لگتے ہیں۔ اگر آپ رات کی شفٹ میں کام کر کے دن میں نیند پوری کرتے ہوں تو کھڑکیوں پر بہت ہلکے رنگ کے پردے نہ آویزاں کریں' یہ روشنی سے بچاؤ نہیں کر سکتے اور اگر آپ سخت قسم کے دماغی کام کرتے ہیں تر رات کی نیند میں خلل واقع ہو سکتا ہے تب بھی گہرے رنگ کے پردے ہی آپ کو سکون بہم پہنچا سکتے ہیں۔

برآمدوں میں جالی کے پردے بھی لگائے جا سکتے ہیں کیوں کہ یہ جگہ محض آرایش کے نقطہ نظر سے استعمال کی جاتی ہے۔ یہاں کسی نے بستر نہیں ڈالنا ہوتا لیکن گرم ملکوں میں دبیز پردوں کے بہ جائے جالی کے پردے بھی لگائے جاتے ہیں۔ یہ ہوادار بھی ہوتے ہیں اور بے حد ہلکے پھلکے بھی' مقصد کمرے کی آرائش کرنا ہوتا ہے' روشنی یا حرات کو روکنا نہیں۔ کچھ گھروں میں آپ نے دُہرے پردے لگے دیکھے ہوں گے۔ صبح کے وقت جب قدرتی روشنی کے مقاصد حاصل کرنا ہوں تو دبیز پردوں کو سرکا کر جالی کے خوش نما اور دیدہ زیب پردوں سے کام چلایا جا سکتا ہے۔

اپنی خواب گاہ کو مزید سجیلا بنانے کے لیے آپ پردوں پر جھالر نما ٹاپرز استعمال کر سکتی ہیں۔ یہ کھڑکی کے دونوں اطراف سے پردے کی دل کشی میں اضافہ کرتے ہیں۔ اسی طرح جھالروں والے پینل آرائشی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو نوجوانوں میں بے حد مقبول ہیں۔


نشست گاہ کا کمرہ زیادہ سجا سجایا نہ ہو تو نگاہوں میں جچتا نہیں اور یہیں لوگ اٹھتے بیٹھتے ہیں، لہٰذا یہ کمرہ قدرے زیادہ توجہ چاہتا ہے۔ اگر مہمان یا آپ اور آپ کا کنبہ اس مرکزی کمرے میں بھی تصنع یا تکلّفات کے احساس سے دوچار ہوتے ہیں تو پھر بوریت کا ہونا بھی لازم ہے۔ گھر کا یہ حصہ کسی بھی طرح کی کوفت' الجھن یا تناؤ کا احساس نہ دے۔ اس لیے فرنیچر کے انتخاب میں روایتی کے حسن کے ساتھ ساتھ جدید ترین آرایشی تبدیلیوں کو نظر میں رکھیں۔ منہگا فرنیچر یا زیادہ جگہ گھیرنے والا فرنیچر دونوں ہی ناموزوں رہتے ہیں۔ پردے کے کپڑے سے لے کر فرنیچر اور دیواری آرائش تک خود کو باذوق ا ور اسٹائلش ظاہر کیجیے۔ نشست گاہ میں راڈز والے پردے دیدہ زیب معلوم ہوتے ہیں۔ کمرے کی آرائشی تقسیم پر مناسب توجہ دیں۔ پردوں کے راڈز کے بھی نت نئے انداز متعارف ہو چکے ہیں۔ یہ مختلف انداز کے بھی ہو سکتے ہیں۔ دھات کے مختلف رنگوں میں رنگے ہوئے راڈ بھی دستیاب ہیں اس کے علاوہ راڈز کے ساتھ تیار پردے بھی دستیاب ہیں۔ اگر آپ اپنی کھڑکیوں اور دروازوں کی پیمایش کر کے دکان دار سے مناسب پردے طلب کریں تو وہ آپ کی مدد کے لیے مستعد نظر آئے گا۔

پردوں کی اقسام

انسان کو اپنی ضرورتوں کا احساس مدِ نظر رکھ کر کے خریداری کرنی چاہیے۔ لینن کے پردے بہت منہگے نہیں ہوتے یعنی آپ کی دسترس سے باہر نہیں ہوتے۔ کمرے کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔ اس کے بعد رنگوں کا انتخاب انہیں پراسرار' خوب صورت' نازک تر یا تصوراتی تاثر دے سکتا ہے۔ کچھ لوگ دیواروں کو ہلکا رنگ دے کر گہرے سرمئی' براؤن یا جامنی اور مہرون رنگ کے پردے بھی استعمال میں لاتے ہیں۔

چنٹوں والے پردے

یہ نفیس پردے آپ کی خواب گاہ میں بہت دل آویز دکھائی دیتے ہیں۔ شفاف رنگوں کے پردے اگر آپ کسی کمرے کو بہت زیادہ ذاتی نہ تصور کرتے ہوں تو شفاف پردے لگانے میں کوئی حرج نہیں۔ ان مخصوص قسم کے پردوں کے آر پار بہ آسانی دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس انتخاب سے ایک فایدہ یہ ہوتا ہے کہ کمرہ انتہائی دل کش نظر آتا ہے۔

جھالروں کے پردے

آج کل لوگ بیٹھک میںبھی جھالروں والے پردے لگانے لگے ہیں۔ یہ جھالر منقش بھی ہو سکتی ہے۔ رلّی یا مخملی سے کپڑے کی جھالریں یا آئینے جَڑی ہوئی جھالریں بیل کی طرح بھی سجائی جا سکتی ہے۔ ان تمام کا واحد مقصد کمرے کی جگہ' ضرورت اور دل کشی کو توازن کے ساتھ ظاہر کرنا ہوتا ہے۔
Load Next Story