اقامہ پر وزیراعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام آئے گا نواز شریف
پاکستان میں استحکام آیاتھا لیکن اب ملک دوبارہ مشکل دور سے گزر رہا ہے، سابق وزیر اعظم
سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاناما کے بجائے اقامہ پر ایک وزیر اعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام اور خوش حالی آئے گی۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، کراچی کے لوگوں سے پوچھیں کہ 4 سال پہلے شہر کے حالات کیا تھے لیکن ہم نے بجلی بحران کا تقریباً خاتمہ کیا، کراچی میں امن کو بحال کیا اور ملک میں دہشتگردی پر قابو پایا۔ جو منصوبے ملک کی تاریخ میں 10، 10 سال مکمل ہوتے تھے وہ اب ڈیڑھ برس میں مکمل ہورہے ہیں، اس کا سہرا موجودہ حکومت کو دیاجانا چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین میں گنجائش نہیں
نواز شریف نے مزید کہا کہ جب حکومت کمزورہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے، پاکستان میں استحکام آیاتھا لیکن اب ملک دوبارہ مشکل دور سے گزر رہا ہے، پاناما کے بجائے اقامہ پر ایک وزیر اعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ جب سے مجھے نکالا گیا ہے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 10 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی۔ ہم ایک قدم آگے بڑھتے ہیں تو دس قدم پیچھے جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ اسپتال میں زیرعلاج تھیں ، انشا اللہ جلد وطن واپس آؤں گا، اس حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھرا جائے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، کراچی کے لوگوں سے پوچھیں کہ 4 سال پہلے شہر کے حالات کیا تھے لیکن ہم نے بجلی بحران کا تقریباً خاتمہ کیا، کراچی میں امن کو بحال کیا اور ملک میں دہشتگردی پر قابو پایا۔ جو منصوبے ملک کی تاریخ میں 10، 10 سال مکمل ہوتے تھے وہ اب ڈیڑھ برس میں مکمل ہورہے ہیں، اس کا سہرا موجودہ حکومت کو دیاجانا چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین میں گنجائش نہیں
نواز شریف نے مزید کہا کہ جب حکومت کمزورہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے، پاکستان میں استحکام آیاتھا لیکن اب ملک دوبارہ مشکل دور سے گزر رہا ہے، پاناما کے بجائے اقامہ پر ایک وزیر اعظم کو نکال دیا جائے تو ملک میں کس طرح استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ جب سے مجھے نکالا گیا ہے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 10 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی۔ ہم ایک قدم آگے بڑھتے ہیں تو دس قدم پیچھے جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ اسپتال میں زیرعلاج تھیں ، انشا اللہ جلد وطن واپس آؤں گا، اس حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھرا جائے۔