سری لنکن صحافی بھی پاکستانیوں کی مہمان نوازی کے گرویدہ ہوگئے
یہاں لوگ امن پسند اور کرکٹ سے بے پناہ لگاؤ رکھتے ہیں، صحافی
سری لنکن صحافی بھی پاکستانیوں کی مہمان نوازی کے گرویدہ ہوگئے۔
سری لنکن صحافی کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی، یہاں لوگ امن پسند اور کرکٹ سے بے پناہ لگاؤ رکھتے ہیں، اس ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ مکمل طورپر بحال ہونا چاہیے۔
ایک صحافی نے کہا کہ ورلڈکپ 1996کے میچز کور کرنے کے لیے لاہور آیا تھا، اس وقت بھی بڑی مہمان نوازی کی گئی، اب صورتحال ذرا مختلف اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں لیکن کرکٹ کے جوش و جذبہ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
دریں اثنا سری لنکن صحافیوں نے ڈنرکے وقت پیش کیے جانے والے چاول پسند کیے اور چمچ کے بجائے روایتی اندازمیں ہاتھوں سے کھائے۔
یاد رہے کہ سری لنکن چاول کی ڈشز بہت پسند کرتے ہیں اور پان کے پتوں پر رکھ کر ہاتھ سے کھاتے ہیں۔
سری لنکن صحافی کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی، یہاں لوگ امن پسند اور کرکٹ سے بے پناہ لگاؤ رکھتے ہیں، اس ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ مکمل طورپر بحال ہونا چاہیے۔
ایک صحافی نے کہا کہ ورلڈکپ 1996کے میچز کور کرنے کے لیے لاہور آیا تھا، اس وقت بھی بڑی مہمان نوازی کی گئی، اب صورتحال ذرا مختلف اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں لیکن کرکٹ کے جوش و جذبہ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
دریں اثنا سری لنکن صحافیوں نے ڈنرکے وقت پیش کیے جانے والے چاول پسند کیے اور چمچ کے بجائے روایتی اندازمیں ہاتھوں سے کھائے۔
یاد رہے کہ سری لنکن چاول کی ڈشز بہت پسند کرتے ہیں اور پان کے پتوں پر رکھ کر ہاتھ سے کھاتے ہیں۔