سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی موجودہ دور کی ضرورت ہے میبل خان

ویران سینما گھروں کو آباد کرنا ہے توہمیں اپنے کام میں جدت لانا ہوگی، اداکارہ

اوربہت سے نوجوان فلم کے شعبے سے وابستہ ہورہے ہیں۔ فوٹو: نیٹ

خوبرواداکارہ وماڈل میبل خان نے کہا ہے کہ سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کا عمل بھی موجودہ دورکی ضرورت ہے۔

میبل خان نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہماری فلم انڈسٹری کودوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کی اشد ضرورت ہے۔ بھارت، ایران، چائنہ اوردیگرمغربی ممالک کے ساتھ مل کر یا سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کا عمل بھی موجودہ دورکی ضرورت ہے۔ دنیا بھرمیں اس وقت کو پروڈکشن پرتوجہ دی جارہی ہے۔ اس سے دو بڑے فائدے ہوتے ہیں، ایک تودوممالک کے درمیان تعلقات مستحکم اورمضبوط ہوتے ہیں اوردوسرا دونوں ممالک کے لوگ جب مل کرکام کرتے ہیں تواس سے بہت کچھ سیکھنے کوملتا ہے، جومستقبل میں آگے بڑھنے کے لیے درست سمت کا تعین کرتا ہے۔


اداکارہ نے کہا کہ معروف فلمسازسہیل خان نے تقریباً دس ، بارہ سال قبل بھارتی فلم میکراورڈائریکٹر مہیش بھٹ کے ساتھ مل کر کوپروڈکشن کی بنیاد رکھی اوراس طرح سے پاکستان اوربھارت کے درمیان کوپروڈکشن کا سلسلہ شروع ہوا۔ اسی کڑی کی بدولت بہت سے پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ وہ دور تھا جس کے بعد پاکستان فلم انڈسٹری کا دوسرا جنم ہوا اوریہاں پرکام کرنے والوں نے اس بارے میں سوچنا شروع کیا کہ اگر ویران سینما گھروں کو آباد کرنا ہے توہمیں اپنے کام میں جدت لانا ہوگی۔

میبل خان نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں فلم میکنگ کے معیارمیں بہتری دکھائی دے رہی ہے اوربہت سے نوجوان فلم کے شعبے سے وابستہ ہورہے ہیں۔ دوسری جانب کوپروڈکشن کوفروغ دینے کے لیے ہمارے ملک کے فلم میکر آجکل خاصے سرگرم ہیں، اس لیے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی فلم میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی اوریہاں ہونے والا کام دنیا بھرمیں پسند کیاجائے گا۔

 
Load Next Story