کرپشن کیس میں سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی پر فرد جرم عائد
غلام حیدرجمالی اور دیگر ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔
احتساب عدالت نے سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی و دیگر کے خلاف کرپشن کی فرد جرم عائد کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور سابق اے آئی جی فدا حسین شاہ سمیت 8 افسران کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے غلام حیدرجمالی اور و دیگر پر فرد جرم عائد کرکے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور دیگر ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے جب کہ ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: غلام حیدر جمالی سمیت 8 اعلیٰ پولیس افسران کیخلاف ریفرنس دائر
دوسری جانب احتساب عدالت میں سندھ پولیس کے 2 افسران تنویر احمد طاہر اور فدا حسین شاہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ جیل پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ سید فدا حسین اور تنویر احمد پر 5 کروڑ کی کرپشن کا الزام ہے ۔ رقم سی این جی اسٹیشن کے نام پر جاری کی گئی تاہم پولیس کو پیٹرول نہ ملا اور چیک حاصل کرکے ہیڈ کانسٹیبل محمد رفیق کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کرادی گئی ۔ دونوں ملزمان کی ضمانت سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے مسترد ہوچکی ہے۔ ملزمان کے وکلا نے عدالت سے مہلت طلب کی، عدالت نے وکلا کو مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کے مزید گواہوں کو طلب کرلیا جب کہ کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور سابق اے آئی جی فدا حسین شاہ سمیت 8 افسران کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے غلام حیدرجمالی اور و دیگر پر فرد جرم عائد کرکے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور دیگر ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے جب کہ ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: غلام حیدر جمالی سمیت 8 اعلیٰ پولیس افسران کیخلاف ریفرنس دائر
دوسری جانب احتساب عدالت میں سندھ پولیس کے 2 افسران تنویر احمد طاہر اور فدا حسین شاہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ جیل پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ سید فدا حسین اور تنویر احمد پر 5 کروڑ کی کرپشن کا الزام ہے ۔ رقم سی این جی اسٹیشن کے نام پر جاری کی گئی تاہم پولیس کو پیٹرول نہ ملا اور چیک حاصل کرکے ہیڈ کانسٹیبل محمد رفیق کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کرادی گئی ۔ دونوں ملزمان کی ضمانت سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے مسترد ہوچکی ہے۔ ملزمان کے وکلا نے عدالت سے مہلت طلب کی، عدالت نے وکلا کو مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کے مزید گواہوں کو طلب کرلیا جب کہ کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔