آئی جی سندھ کی تقرری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج

ہائیکورٹ کافیصلہ قانون کے برخلاف اورمقننہ کے کام میں مداخلت ہے، اپیل میں موقف


Numainda Express October 31, 2017
ہائیکورٹ کافیصلہ قانون کے برخلاف اورمقننہ کے کام میں مداخلت ہے، اپیل میں موقف۔ فوٹو : فائل

KARACHI: سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کی تقرری کے بارے میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

عدالت عالیہ کے 7 ستمبرکے فیصلے کیخلاف اپیل چیف سیکریٹری سندھ اورسیکریٹری داخلہ سندھ کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں غیرسرکاری تنظیم سٹیزن برائے ماحولیات، آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ، وفاقی سیکریٹری داخلہ ، سیکریٹری قانون اور پاکستان رینجرزسمیت 9 افراد کوفریق بنایا گیاہے۔

52صفحات پر مشتمل اپیل فارق ایچ نائیک کے توسط سے دائر کی گئی ہے، اپیل میں موقف اپنایاگیا ہے کہ ہائیکورٹ کافیصلہ قانون کے برخلاف اورمقننہ کے کام میں مداخلت ہے اور صوبے میں آئی جی کی 3 سالہ مدت کوآئینی تحفظ حاصل نہیں اور صوبائی حکومت کو اپنے بنائے ہوئے قواعد میں تبدیلی سے نہیں روکاجاسکتا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے سربراہ کی تقرری کی 3 سالہ مدت پالیسی معاملہ ہے اورانیتا تراب کیس کے مطابق عدلیہ پالیسی ،قانون سازی میں مداخلت نہیں کرسکتی، اس ضمن میں سندھ ہائی کورٹ کاحکم صوبائی اسمبلی کی کارکردگی کو متاثر کرے گا اس لیے فیصلے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظورکی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں