حیدر آباد میں 16 سال پرانے قتل کے مقدمہ میں مجرم کو پھانسی دینے کی تیاریاں

سکندر جویو نے 16 سال قبل جوہی دادو میں اپنی کسی قریبی عزیزہ کو قتل کیا تھا


Numainda Express October 31, 2017
رات گئے آخری اطلاع کے مطابق مقتولہ اور مجرم کے عزیز و اقارب کے درمیان تصفیے کے لیے بات چیت جاری تھیں۔ فوٹو؛ فائل

سینٹرل جیل حیدر آباد میں قتل کے 16 سال پرانے مقدمے میں قیدی سکندر جویو کو آج پھانسی دینے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔

حیدرآباد میں قتل کے 16 سال پرانے مقدمے میں سزائے موت یافتہ قیدی سکندر جویو کو پھانسی دینے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں تاہم رات گئے آخری اطلاع کے مطابق مقتولہ اور مجرم کے عزیز و اقارب کے درمیان تصفیے کے لیے بات چیت جاری تھیں۔

واضح رہے کہ سکندر جویو نے 16 سال قبل جوہی دادو میں اپنی کسی قریبی عزیزہ کو قتل کیا تھا اور اس کے قریبی عزیز نے ہی اس کے خلاف جوہی دادو پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا جب کہ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی، جس کے خلاف ملزم نے اعلی عدالتوں میں اپیل دائر کی تاہم اس اپیلیں مسترد کر دی گئیں جس کے بعد ملزم نے صدر مملکت کو رحم کی اپیل بھیجی تھی لیکن صدر مملکت نے بھی رحم کی اپیل مسترد کر دی۔ مجرم کے تمام اہل خانہ نے پیر کے روز سینٹرل جیل پہنچ کر مجرم سے آخری ملاقات کی۔

جیل ذرائع کے مطابق مجرم کے ورثا کی جانب سے پیر کی شب جیل پولیس کو بتایا گیا ہے کہ ان کی مقتولہ کے لواحقین سے مجرم کو معاف کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے جس پر جیل حکام کی جانب سے انھیں بتایاگیاہے کہ لواحقین کی جانب سے معاف کیے جانے کی صورت میں بھی انھیں متعلقہ عدالت کا پھانسی نہ دینے کے حوالے سے لیٹر پیش کرنا ہوگا جس کے بعد ہی قانونی طور پر پھانسی کی سزا روکی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ سینٹرل جیل حیدرآباد میں آخری مرتبہ 28 مئی سال2015 کو طیارہ اغوا کیس کے 2مجرموں شہسوار بلوچ اور صابر بلوچ کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں