میٹرو بس منصوبے پر الزامات ٹرانسپیرنسی نے پرویز الٰہی کائرہ او رعمران سے تفصیلات مانگ لیں

الزامات کا غیرجانبدارانہ جائزہ لینے کیلیے تینوں رہنماؤں کوالگ الگ خطوط ارسال


Numainda Express March 04, 2013
الزامات کا غیرجانبدارانہ جائزہ لینے کیلیے تینوں رہنماؤں کوالگ الگ خطوط ارسال، مطلوبہ تفصیلات 7 یوم کے اندر پہنچا دی جائیں ، چیئرمین فوٹو: اے ایف پی ، فائل

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ڈپٹی پرائم منسٹر اور مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی، وفاقی وزیر اطلاعات قمر زماں کائرہ اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے پنجاب حکومت کے خلاف میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے عائد کیے جانے والے الزامات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور استدعا کی ہے کہ مطلوبہ تفصیلات 7 یوم کے اندر پہنچا دی جائیں تاکہ ان کا غیرجانبدارانہ جائزہ لیاجاسکے ۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے چیئرمین سہیل مظفر کی طرف سے ڈپٹی پرائم منسٹر چوہدری پرویز الٰہی، وفاقی وزیر اطلاعات قمر زماں کائرہ اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو الگ الگ خطوطمیں وفاقی حکومت کے زیر انتظام پی ٹی اے ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، پی آئی اے اور پنجاب حکومت کے زیر انتظام اداروں انرجی، ہائر ایجوکیشن اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ کیے جانے والے ایم او یوز کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا تمام وفاقی اور صوبائی محکموں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں کے بارے میں ان کا ادارہ پابند ہے کہ وہ ان اداروں میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں ، تضادات ،خامیوں اور کمزوریوں کے بارے میں متعلقہ حکام کو مطلع کرے اور ان کے حل کے لیے تجاویز اور سفارشات پیش کرے ۔

اس امر کی بھی یقینی دہانی حاصل کرے کہ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004کا اطلاق درست طورپر کیاگیا ہے ۔ اگر کسی متاثرہ فریق کی طرف سے کوئی شکایت سامنے آئے تو اسے گریوینس کمیٹی کے ذریعے میرٹ کے مطابق دور کرے اور اس کے ساتھ متعلقہ سرکاری محکمے کی بھی یہ ذمے داری ہوگی کہ وہ اس امر کی یقین دہانی کرائے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سفارشات پر پوری روح کے ساتھ عمل درآمد کیا جارہاہے۔ ادارے نے سرکاری محکموں کے ساتھ ہونے والی مفاہمت کی یادداشتوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈپٹی پرائم منسٹر چوہدری پرویز الٰہی، وفاقی وزیر اطلاعات قمرزماں کائرہ اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ان اخباری بیانات کا حوالہ دیا ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ''جنگلہ بس پروجیکٹ میں ایشیا کی سب سے بڑی کرپشن کا ارتکاب کیاگیا ہے ۔

6

جنگلہ بس پروجیکٹ کی اصل لاگت کو چھپایا گیا ہے۔کسی ضابطے اور قاعدے پر عمل نہیں کیاگیا، پروجیکٹ کو جلد مکمل کرتے ہوئے منصوبہ بندی اورزمینی حقائق کو مکمل طورپر نظر انداز کیاگیا۔ شریف برادران نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے یہ منصوبہ 30ارب میں مکمل کیاہے جبکہ پلاننگ اور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق اب تک 75 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں''۔ قمر زماں کائرہ کے نام خط میں ان کے اس اخباری بیان کا حوالہ دیاگیا جس میں انھوں نے کہا کہ ''میٹرو بس سروس کے منصوبے پر 97ارب روپے خرچ کیے گئے اور بسوں کی حالت اس قدر بری تھی کہ افتتاح کے روز ایک بس کا گیئر بکس خراب ہوگیا اوربس دیوار سے جا ٹکرائی ''۔

اسی طرح عمران خان کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے خط میں ان کے اس بیان کا حوالہ دیاگیا جس میں انھوں نے کہا کہ ''پورے پنجاب کا بجٹ میٹروبس پروجیکٹ اور 27کلومیٹر لمبی سڑک کی تعمیر پر لگادیاگیا۔ محض انتخابات جیتنے کے لیے 80سے 90 ارب روپے میٹرو بس منصوبے پر صرف کردیے گئے۔ شہبازشریف کی حکومت نے گزشتہ 5 برسوں کے دوران عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔'' ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ان تینوں شخصیات سے کہاکہ وہ اپنے الزامات کی تفصیلات سے ایک ہفتے کے اندر اندر ادارے کو آگاہ کریں تاکہ پنجاب پروکیورمنٹ رولز 2009 کے تحت لیپ ٹاپ اسکیم ، اجالا پروگرام اور میٹروبس پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ان الزامات کا بھی پوری طرح جائزہ لیاجاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں