نواز شریف مافیا ہوتے تو سپریم کورٹ کو روند دیتے احسن اقبال
مائنس ون والا فارمولا ناکام ہو چکا، عمران کی تقریر سے نواز نکال دیں تو وہ صفر ہیں، وفاقی وزیر
وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف مافیا ہوتے تو سپریم کورٹ کو روند دیتے۔
احسن اقبال نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں کہا کہ مائنس ون والا فارمولا ناکام ہو چکا، مقررہ وقت پر انتخابات ہوتے ہیں تو دنیا میں مستحکم جمہوریت کا تاثر قائم ہو گا۔ انہوں نے کہ نواز شریف مافیا ہوتے تو سپریم کورٹ کو روند دیتے لیکن انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کرسی چھوڑ دی، جب سے سی پیک شروع ہوا جسے غیرمستحکم کرنے کیلیے کئی بیرونی خفیہ ہاتھ سرگرم ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے اندر چند ناکام سیاستدانوں، کچھ میڈیاکے لوگ اورکچھ ریٹائرڈ فوجیوں کی ٹرائیکا ٹی وی پر بیٹھ کر طلاطم کی کوششیں کرتے ہیں تاہم ناکام پراپیگنڈے کے باوجود ن لیگ کی عوامی مقبولیت برقرار ہے کیونکہ معاشی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گلگت سے گوادر،کراچی سے نارروال تک کسی سے بھی پوچھ لیں کہ آج کا پاکستان 2013ء سے بہتر ہے یا بدتر؟۔
احسن اقبال نے کہا کہ این اے 4میں پی ٹی آئی کیخلاف اکثریتی ووٹ پڑا، این اے 120میں ایسا نہیں ہوا، مریم نواز، نواز شریف کی بیٹی اور انکی معاون ہیں، سوشل میڈیا پر ملک بھر میں اپنی ٹیم متحرک کی، ان کے جو لوگ اٹھائے گئے، اسکی تحقیقات جاری ہے، ای سی ایل پر اسکا نام ڈالا جاتا ہے، جس کے متعلق خدشہ ہوتا ہے کہ یہ بھاگ جائیگا اور واپس نہیں آئیگا، نواز شریف ملک کیساتھ جڑے ہوئے ہیں،وہ اپناملک چھوڑکرفرارکیوں ہوں گے؟۔ انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے مقابلے میں بہت جونیئر ہوں، وہ اپنی رائے اور میں اپنی رائے کا ذمے دار ہوں۔
احسن اقبال نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں کہا کہ مائنس ون والا فارمولا ناکام ہو چکا، مقررہ وقت پر انتخابات ہوتے ہیں تو دنیا میں مستحکم جمہوریت کا تاثر قائم ہو گا۔ انہوں نے کہ نواز شریف مافیا ہوتے تو سپریم کورٹ کو روند دیتے لیکن انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کرسی چھوڑ دی، جب سے سی پیک شروع ہوا جسے غیرمستحکم کرنے کیلیے کئی بیرونی خفیہ ہاتھ سرگرم ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے اندر چند ناکام سیاستدانوں، کچھ میڈیاکے لوگ اورکچھ ریٹائرڈ فوجیوں کی ٹرائیکا ٹی وی پر بیٹھ کر طلاطم کی کوششیں کرتے ہیں تاہم ناکام پراپیگنڈے کے باوجود ن لیگ کی عوامی مقبولیت برقرار ہے کیونکہ معاشی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گلگت سے گوادر،کراچی سے نارروال تک کسی سے بھی پوچھ لیں کہ آج کا پاکستان 2013ء سے بہتر ہے یا بدتر؟۔
احسن اقبال نے کہا کہ این اے 4میں پی ٹی آئی کیخلاف اکثریتی ووٹ پڑا، این اے 120میں ایسا نہیں ہوا، مریم نواز، نواز شریف کی بیٹی اور انکی معاون ہیں، سوشل میڈیا پر ملک بھر میں اپنی ٹیم متحرک کی، ان کے جو لوگ اٹھائے گئے، اسکی تحقیقات جاری ہے، ای سی ایل پر اسکا نام ڈالا جاتا ہے، جس کے متعلق خدشہ ہوتا ہے کہ یہ بھاگ جائیگا اور واپس نہیں آئیگا، نواز شریف ملک کیساتھ جڑے ہوئے ہیں،وہ اپناملک چھوڑکرفرارکیوں ہوں گے؟۔ انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے مقابلے میں بہت جونیئر ہوں، وہ اپنی رائے اور میں اپنی رائے کا ذمے دار ہوں۔