ایشوریا نے دبلا کرنے والا تیل استعمال کرنے کی تردید کردی

یہ مکمل طور پر مضحکہ خیز خبر ہے جو اداکارہ کی ساخت کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی گئی ہے،ترجمان


ویب ڈیسک November 01, 2017
ایشوریا رائے خود کو دبلا پتلا رکھنے کے لیے تیل کیرالہ سے منگواتی ہیں،میڈیا رپورٹس؛فوٹوفائل

ISLAMABAD: نامور بالی ووڈ اداکارہ اور سابق ملکہ حسن ایشوریا رائے نے دبلا کرنے والا تیل استعمال کرنے کی تردید کردی۔

1994 میں دنیا کی سب سے حسین خاتون کا تاج سرپرسجانے والی اداکارہ ایشوریارائےکو یہ اعزاز حاصل کیے 22 برس کا عرصہ بیت چکا ہے۔ لیکن ان 22 برسوں میں ایشوریا رائے کی خوبصورتی میں ایک انچ بھی کمی نہیں آئی ہے بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ ایشوریا رائے ان برسوں میں مزید خوبصورت ہوگئی ہیں۔ تاہم گزشتہ دو تین روزسے میڈیا میں یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ ایشوریا رائےکی خوبصورتی قدرتی نہیں بلکہ وہ اپنے حسن کو برقرارکھنےرکھنے کے لیے آیورویدک سلمنگ آئل(دبلا کرنےوالا تیل)استعمال کرتی ہیں اور یہ تیل وہ بھارتی ریاست کیرالہ سے منگواتی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایشوریا رائے کی خوبصورتی کا رازکھل گیا

رپورٹس کے مطابق اداکارہ نے اپنی نئی فلم ''فینی خان''میں جوان اور خوبصورت دکھنے کے لیے ایک بار پھر سے کیرالہ سے یہی تیل منگوایا ہے۔ ایشوریا کی دبلا کرنے والا تیل استعمال کرنے کی خبر نے میڈیا میں ہنگامہ مچادیا جب کہ دیوالی کے موقعے پر بچن ہاؤس میں کیرالہ سے بڑی تعداد میں تیل پہنچنے پران پرتنیقد بھی کی جارہی تھی۔ تاہم اب ایشوریا کی جانب سے تیل استعمال کرنے کی افواہوں کی تردید کردی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کے ترجمان کی جانب سے ایک تردیدی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ مکمل طورپرمضحکہ خیز خبر ہے جو اداکارہ کی ساخت کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی گئی ہے، ان افواہوں کے پیچھے چند عناصر شامل ہیں جو نہیں چاہتے کہ ایشوریا رائے مثبت شہرت حاصل کریں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: ایشوریا رائے ہالی ووڈ پروڈیوسر کی درندگی کا شکار ہونے سے بچ گئیں

واضح رہے کہ ایشوریا آج 43 برس کی ہوگئی ہیں لیکن وہ اپنی زندگی کے اس اہم دن کو اپنے والد کرشنا راج رائے کی وفات کے باعث سادگی سے اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ منائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |