لاپتہ ہونے والے ایساف کنٹینرز اور اربوں روپے کی خوردبرد کے کیس کا فیصلہ محفوظ

وصولی کےحوالے سے ساری کارروائی دکھاوا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ شواہد ختم ہورہے ہیں، چیف جسٹس

وصولی کےحوالے سے ساری کارروائی دکھاوا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ شواہد ختم ہورہے ہیں، چیف جسٹس۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے لاپتہ ہونے والے ایساف کنٹینرز اور اربوں روپے کی خوردبرد کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی کرپشن ہوئی، لیکن کسی نےکچھ نہیں کیا۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے وکیل رانا شمیم نے عدالت میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ 54 ارب روپے سے زائد کی خوردبرد ہوئی اورایساف کے 32 ہزار 436 کنٹینرز لاپتہ ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ این ایل سی کے حکام کو پکڑ سکتے تھے لیکن ادارے نے حکم امتناع لے رکھا ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وصولی چند لاکھ کی ہوئی، جونہ ہونے کے برابرہے جبکہ ریکوری افسر کو ایف بی آر نے ہٹادیا، انہوں نے کہا کہ وصولی کےحوالے سے ساری کارروائی دکھاوا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ شواہد ختم ہورہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ وفاقی ٹیکس محتسب کو بھجوا دیتے ہیں، وہ خود ہی وصولی کرلیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story