انتخابات سے قبل تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کا حق دینا قابل عمل نہیں اٹارنی جنرل

تارکین وطن کو ووٹ ڈٓالنے کے حق کے حوالے سے ای ووٹنگ اور پوسٹل بیلٹ کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے، چیف جسٹس

ای ووٹنگ ميں بھی احتياط بہت اہم ہوگی، ايسا نہ ہو کہ اليكشن كميشن كی سائٹ ہیک ہوجائے اور نتيجہ الٹ ہوجائے، جسٹس شیخ عظمت سعید فوٹو: فائل

اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ انتخابات سے قبل سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینا قابل عمل نہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تارکین وطن کے ووٹ ڈالنے کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے کئی مسائل کی نشاندہی کی ہے، تاركين وطن كے لئے ووٹ كا استعمال ايک مشكل كام ہے اور عام انتخابات سے قبل اس کے لئے قانون بنانا مشكل ہوگا۔ انہوں نے كہا صرف سعودی عرب ميں 15 لاكھ پاكستانی رہتے ہيں جن کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے لئے كم از كم 400 پولنگ اسٹيشنز اور 3 سے 4 ہزار عملہ دركار ہوگا جبكہ سعودی حكومت سے پولنگ اسٹيشنز قائم كرنے كی اجازت بھی لينی ہوگی۔


چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ای ووٹنگ اور پوسٹل بیلٹ کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا جو بھی طریقہ اپنایا جائے وہ ایسا ہونا چاہیے کہ انتخابات کی شفافیت برقرار رہے۔ ايڈوكيٹ مياں عبدالرؤف کے تیار کیے جانے والے 2 مسودوں کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی قانون بنانے کے لئے بل لانا اور اس پر بحث كرنا پارليمنٹ كےدائرہ اختيار میں ہے، عدالت نہ تو كوئی مسودہ پارلیمنٹ کو بھيج سكتی ہے اور نہ اس بارے میں كوئی ہدايت جاری كرسكتی ہے۔

جسٹس شيخ عظمت سعيد نے كہا ای ووٹنگ ميں بھی احتياط بہت اہم ہوگی، ايسا نہ ہو کہ اليكشن كميشن كی سائٹ ہیک ہوجائے اور نتيجہ الٹ ہوجائے، مقدمے کی مزید سماعت اب 12 مارچ کو ہوگی۔
Load Next Story